
محض شہرت کے لیے سیلاب کے حوالے سے جھوٹی خبریں لگانے والوں کا بھی اپنا ہی ایک مزاج ہے ۔
تحصیل تاندلیانوالہ کو لےکر بھی جھوٹی خبریں لگ رہی ہیں ۔ مقامی صحافیوں کی کم علمی اور شاید ویوورشپ کی وجہ سے ۔۔
تحصیل تا ندلیا نوالہ کی حدود دریائے راوی سے ایک محتاط اندازے مطابق چالیس سے پچاس کلومیٹر طویل ہے ۔
جنوب مشرق میں ٹھٹھہ کھوکھراں سے شروع ہوتی ہوئی ماڑی پتن , شیرازہ پتن , اور آبادی جنوب مغرب میں بلھےشاہ سے کچھ آگے تک ہے ۔
ٹھٹھہ کھوکھراں کے ساتھ ہیبوکا ٹھٹھہ سے ضلع ننکانہ صاحب شروع ہوجاتا ہے ۔ جبکہ دریا کے پار ضلع اوکاڑہ ہے ۔
شیرازہ پتن کے پار ضلع ساہی وال ہے ۔
تحصیل تاندلیانوالہ کی حدود میں جتنی بھی زمین زیرِ آب آئی ہے وہ زیادہ تر دریائی زمین ہے ۔
جانی نقصان نہیں ہوا ۔
مالی نقصان ضرور ہوا لیکن کیسے اس کی تفصیلات کچھ یوں ہیں ۔
مالی نقصان فصلوں کی صورت میں ہوا ہے ۔ جانور و دیگر سامان وغیرہ بحفاظت نکال لیے گئے تھے ۔ ہاں البتہ وہ لوگ جنہوں نے پہلے دوسرے اور تیسرے اعلان پر بھی توجہ نہ دی بضد رہے کہ ہم نہیں مانتے پانی اور وہ بھی راوی میں دل نہیں مانتا , انہیں پھر بروقت کچھ سامان بطورِ نذرانہ دریائے راوی کو چالیس سالہ قبضہ کی مد میں دینا پڑا ۔
انتظامیہ بہت مستعد چاک و چابند ہیں ۔ ریسکیو 1122 نے سیلفیاں لینے والوں کو حادثے سے پہلے ہی بچایا اس میں انہیں مولابخش المعروف ڈنڈاپیر پنجاب پولیس کی مدد لینا پڑی وگرنہ ٹک ٹاک کے مجنوں شتربےمہار کہاں لفظوں سے ماننے والے تھے ۔۔
کچھ دوست شہر میں یا کچھ دیہات میں کھڑے پانی کی تصویر ویڈیو لگا کر دریائی سیلاب بتا رہے ہیں ۔ شاید مدد اینٹھنا چاہتے ہیں ۔ شاید ۔۔
انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے ۔ وہ بارشوں کا پانی نکاسی کا انتظام ٹھیک نہ کرنے کے سبب کھڑا ہے ۔
کچھ دیہات اور شہر تاندلیانوالہ کی گلیوں میں تو ہمہ وقت گٹروں کا پانی جمع رکھا جاتا ہے جان بوجھ کر ۔۔ جی ہاں جان بوجھ کر ۔۔
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایسا کیوں تو یہ ایک طویل داستاں ہے ۔ جان بوجھ کر راستے خراب رکھنے کی ۔
فی الحال آپ احباب کو بتاتے چلیں کہ شہر تاندلیانوالہ دریائے راوی سے کم ازکم بیس کلو میٹر دور ہے ۔
ساٹھ سے سو فٹ اونچا بھی ہے ۔۔
اسی لیے یہاں کے مکین سیاسی رہنماؤں کی مدد سے اپنی گلیوں میں چھوٹا موٹا اپنا راوی بنائے رکھنے میں ماشاءاللہ خودکفیل ہیں ۔ اس میں وہ بھارت سے آنےوالے راوی کو رکھتے ہیں جوتےکی نوک پر۔
انہیں ضرب روپیہ کے منصوبے سے محض اس لیے چڑ ہے کہ ان کے گھر کے سامنے سے ان کا حریف شریک گزرتا ہے وہ سوکھا نہ گزرے ۔۔





Great sir.