fbpx
    1 گھنٹہ ago

    انڈیا میں کسان مارچ روکنے کے لیے راستے پر انٹرنیٹ سروس معطل، آنسو گیس استعمال/ اردو ورثہ

    انڈیا میں پولیس نے جمعے کو ان کاشت کاروں کے خلاف آنسو گیس استعمال کی جو اپنی فصلوں کی کم…
    3 گھنٹے ago

    سعودی عرب میں کھجور سے تیار کردہ مشروب متعارف/ اردو ورثہ

    سعودی عرب نے حال ہی میں منفرد قسم کا مشروب متعارف کروایا ہے، جو مکئی کے شیرے یا گنے کی…
    4 گھنٹے ago

    نظروں سے اوجھل ہونے کے لیے محلول تیار: تحقیق/ اردو ورثہ

    چین میں سائنس دانوں نے اشیا کو نظروں سے اوجھل رکھنے کے لیے نیا مواد تیار کیا ہے جو اپنے…
    5 گھنٹے ago

    عمران خان کا 14 نومبر سے سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا عندیہ/ اردو ورثہ

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے اپنے مطالبات کو تسلیم نہ کیے جانے پر…
    7 گھنٹے ago

    راشد خان کی افغان حکومت سے خواتین کی تعلیم پر سے پابندی اٹھانے کی اپیل/ اردو ورثہ

    افغان کرکٹر راشد خان نے طالبان حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں خواتین کی تعلیم پر عائد پابندی…

    اُردو وَرثہ پر نئی تحاریر

    شعر و شاعری

    • الطاف حسین حالی کی ایک نظم

      الطاف حسین حالی کی ایک نظم

        ماہ نامہ بچوں کا اخبار میں الطاف حسین حالی کی مشہور نظم ریس (جو اب نیک بنو نیکی پھیلاؤ کے نام سے مشہور ہے) شائع ہوئی تھی۔ میری اب تک کی تحقیق کے مطابق ان کی یہی ایک نظم…

    • خوبانیوں کے درمیان / نیلما ناہید درانی

      خوبانیوں کے درمیان / نیلما ناہید درانی

      خوبانیوں کے درمیاں  نیلما ناہید درانی  کمرے کی کھڑکی سے باہر خوبانی سے لدے درختوں کے جھرمٹ ہیں نارنجی خوبانیاں رس ٹپکا رہی ہیں اور پہاڑ کی اس چوٹی پر چاروں جانب پھول کھلے ہیں جھرنوں کے پانی کی اک…

    • تمہارا عکس ہر ہر چیز پر ہے / ارشد ملک

      تمہارا عکس ہر ہر چیز پر ہے / ارشد ملک

      غزل  ارشد ملک  گزر میرا اس اک تعویز پر ہے تمہارا عکس ہر ہر چیز پر ہے جیسے میں پھینک آیا تھا گلی میں وہ دنیا پھر مری دہلیز پر ہے قضا جو عشق پرکھوں سے ہوا تھا وہ کفارہ…

    • ہم لوگ مسیحائی سے بیمار ہوئے ہیں / رضوان نقوی

      ہم لوگ مسیحائی سے بیمار ہوئے ہیں / رضوان نقوی

      غزل رضوان نقوی اس درجہ ترے نام پہ بیوپار ہوئے ہیں سب لوگ ہی تشکیک سے دو چار ہوئے ہیں جب سے ہے ترا قُرب میسر ہمیں آیا ہم دوہری اذیت میں گرفتار ہوئے ہیں کُچھ لوگ تو رستے میں…

    • میرے ہاتھ مری آنکھیں ہیں / نصیر احمد ناصر

      میرے ہاتھ مری آنکھیں ہیں / نصیر احمد ناصر

      میرے ہاتھ مِری آنکھیں ہیں نصیر احمد ناصر میرے ہاتھ مِری آنکھیں ہیں تم ان پر دھوپ اور چھاؤں کے سارے منظر لکھ سکتے ہو بینائی کا لمس بدن کے ہر موسم میں کِھلتا ہے دیکھنے والے ہاتھ کسی خوش…

    • تم ہو / مطربہ شیخ

      تم ہو / مطربہ شیخ

      ” تم ہو " مطربہ شیخ لایعنی مصروفیت میں لفظوں کے جاوداں کھیل میں کتابوں کے صفحات کی ترتیب میں اسکرین پر چمکتی تصاویر میں موسم کی شدت میں خوابگاہ کی آشنا تنہائی میں بستر کی بے تاب شکن میں…

    • ستمبر تھا / جمال ثریا کی نظم کا ترک زبان سے اردو ترجمہ : طاہرے گونیش

      ستمبر تھا / جمال ثریا کی نظم کا ترک زبان سے اردو ترجمہ : طاہرے گونیش

      ستمبر تھا ستمبر کا مہینہ تھا شاخ سے ٹوٹ چکے پتوں کے پیلے پڑ چکے چہروں پر لکھا تھا نام ترا پر تم تو اک نقلی مسکان سے عبارت نکلے اور تم میرے ہاتھوں کی یخ بستگی سے یکسر بے…

    • سچ کی جھوٹی کتھا / طاہرے گونیش

      سچ کی جھوٹی کتھا / طاہرے گونیش

      سچ کی جھوٹی کتھا نظم: طاہرے گونیش باسفورس کی موجوں میں ڈوبتے اچھلتے دل کو بیبک کے ساحل پر سنبھالتے کسی کیفے کے جنگلی بیل سے ڈھکے گوشے میں سمندری بگلوں کی صدا کے سائے میں دھوپ سے بچتے ہوئے…

    • گُم شدہ نسلوں کی لوری/ نصیر احمد ناصر

      گُم شدہ نسلوں کی لوری/ نصیر احمد ناصر

      گُم شدہ نسلوں کی لوری نصیر احمد ناصر ذائقوں کے سارے دریا خشک ہیں مٹی کی پختہ ہانڈیوں میں ریت ابلتی ہے سُنا ہے، بستیوں میں ہجرتوں کا جبر اترا ہے پرندے گھونسلوں کو چھوڑ کر جانے لگے ہیں فیصلے…

    • مکمل بچھڑنے کے بعد /قرۃالعین شعیب 

      مکمل بچھڑنے کے بعد /قرۃالعین شعیب 

      مکمل بچھڑنے کے بعد قرۃالعین شعیب ہجر ادھورا ہے مکمل بچھڑو تاکہ میں تنہائی کے سمندر میں غوطہ زن ہو کر اپنی روح کو تلاشوں خالی گلے میں سمفنی گونجے بازگشت کی سمفنی ڈوبتی ہوئی روح تڑپے اور ایک قدیم…

    • ہمارے پاس شاعرات کی تعداد شاعروں کے مقابلے میں کم کیوں ہے؟/ تحریر: طاہرے گونیش

      ہمارے پاس شاعرات کی تعداد شاعروں کے مقابلے میں کم کیوں ہے؟/ تحریر: طاہرے گونیش

      یہ سوال اکثر وبیشتر ترک ادبیات کے حوالے سے یا ترکی کے تناظر میں کیا جاتا ہے۔ اس کا سب سے سادہ جواب تو یہ ہے کہ خواتین خود سامنے نہیں آنا چاہتی تھیں۔ اس میدان کو مردوں کا میدان…

    • نظم : مت ہچکچائیں (Don’t Hesitate)، شاعرہ : میری آلیور (امریکہ)

      نظم : مت ہچکچائیں (Don’t Hesitate)، شاعرہ : میری آلیور (امریکہ)

      نظم : مت ہچکچائیں شاعرہ : میری آلیور (امریکہ) ترجمہ : رومانیہ نور (ملتان)   اچانک اور ناگاہ خوشی ملے تو مت ہچکچائیں اسے تسلیم کریں ، گلے سے لگائیں کتنی جانیں اور قریے برباد ہوئے اور کچھ ہونے کو…

    Back to top button
    Close

    Adblock Detected

    برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے