1 گھنٹہ ago

    اقوام متحدہ کو بڑی تعداد میں افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی پر تشویش/ اردو ورثہ

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) نے رواں سال افغانوں کی بڑی تعداد کی…
    6 گھنٹے ago

    گوگل کروم کے مقابلے میں اوپن اے آئی اپنا ویب براؤزر لانچ کرنے کو تیار/ اردو ورثہ

    ایک رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی، جو چیٹ جی پی ٹی جیسے مصنوعی ذہانت کے ٹول کی خالق کمپنی…
    6 گھنٹے ago

    اٹلی نے پہلی بار ٹی20 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا/ اردو ورثہ

    اٹلی نے پہلی بار مردوں کے ٹی20 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ یہ یورپی ملک اب اگلے…
    22 گھنٹے ago

    پاکستان ایشیا ہاکی کپ انڈر 18 کے فائنل میں پہنچ گیا/ اردو ورثہ

    پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ملیشیا کو پنالٹی شوٹ آؤٹ میں شکست دے کر ایشیا ہاکی کپ انڈر…
    1 دن ago

    افغان ٹیکسی ڈرائیوروں نے گرمی سے بچنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا/ اردو ورثہ

    افغان ٹیکسی ڈرائیوروں نے خود کو اور مسافروں کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے تخلیقی حل ڈھونڈ لیا۔ جنوبی…

    اُردو وَرثہ پر نئی تحاریر

    شعر و شاعری

    • نظم : یادیں / شاعرہ : گل صنوبر غزل

      نظم : یادیں / شاعرہ : گل صنوبر غزل

      یادیں جس دن میری نظمیں  خاموش ہو جائیں گی اشعار آخری سانس کے ساتھ دم توڑ دیں گے  غزل الوداع کہہ دے گی  اس دن آسمان بھی سوگوار ہوگا  بادلوں کے انسو بھی نہ تھمیں گے گل  پیلی دھوپ میں…

    • نظم : شب زادے کے خواب سے پھسلی صبح / شاعر : ارشد معراج

      نظم : شب زادے کے خواب سے پھسلی صبح / شاعر : ارشد معراج

       شب زادے کے خواب سے پھسلی صبح   (1) دیکھتے دیکھتے صبح _ پرنور رونق کے بازار میں آ گئی کاروبار _ زماں چل پڑا دائیں گھر کی پڑوسن نہائی شب _ وصل کے سارے یاقوت بالوں سے گرنے لگے…

    • نظم : محبت / شاعر : مصطفٰی ارباب

      نظم : محبت / شاعر : مصطفٰی ارباب

      محبت مصطفٰی ارباب   وہ مُجھ سے زیادہ دُور نہیں ہے ہم اُس فاصلے پر ہیں جہاں سے ایک دوسرے کو دیکھا جا سکتا ہے ہم دونوں بہت احتیاط سے ایک ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں ہمارے درمیان بارودی…

    • پاپ کارن / نصیر احمد ناصر

      پاپ کارن / نصیر احمد ناصر

      ۔ پاپ کارن نصیر احمد ناصر یہ پاپ کارن بھی کیا چیز ہے خوشی کا معمولی استعارہ اچانک جس کی طلب ہونے لگتی ہے اور پانے کے بعد اور بڑھ جاتی ہے پتا نہیں یہ نرم و نازک، خستہ، نمکین…

    • نظم : بلیک کافی ،عینی اور چاند / شاعر :عادل ورد

      نظم : بلیک کافی ،عینی اور چاند / شاعر :عادل ورد

      بلیک کافی ،عینی اور چاند محبتوں کی کہانیوں کی قسم کھاتی اس لڑکی کے ہونٹ کانپ رہے تھے وہ بضد تھی کہ مر جیے ہر سفر کا ہمراز صرف وہ ہی ہو  (نادان لڑکی) وہ چاہتی تھی پندرھویں کا چاند…

    • یہی تو اک خرابی ہے تمھاری / احمد معاذ

      یہی تو اک خرابی ہے تمھاری / احمد معاذ

      غزل : احمد معاذ یہی تو اک خرابی ہے تمھاری سبھی کو دستیابی ہے تمھاری وہاں تک کا نظارہ پہلے کر لوں جہاں تک بے حجابی ہے تمھاری گلابوں سے نہیں رشتہ تمھارا؟ تو کیوں رنگت گلابی ہے تمھاری ہمارا…

    • نظم : تخمینہ سازی / شاعر : گُل جہان

      نظم : تخمینہ سازی / شاعر : گُل جہان

      تخمینہ سازی جسم سارے کا سارا کھلا تھان ہے اس پہ بھیدوں بھری اک اکیلی گرہ ناف کی۔۔۔۔۔!! اس پہیلی کو سلجھانے والے بہت کم ہی پیدا ہوئے لوگ رستے میں تجسیم پاتی ہوس میں پھسلتے ہوئے جنس کی حیرتوں…

    • میں دھوپ اوڑھ کے کرتا ہوں سائبان تلاش/ راغب تحسین

      میں دھوپ اوڑھ کے کرتا ہوں سائبان تلاش/ راغب تحسین

      غزل راغب تحسین    کبھی  عذاب طلب ہوں کبھی امان تلاش میں دھوپ اوڑھ کے کرتا ہوں سائبان تلاش   خلا نورد سے مشکل ہے میرا کام کہ میں زمیں کی گود میں کرتا ہوں آسمان تلاش   کہیں جگہ…

    • نظم : منقلب / شاعرہ : قرۃالعین شعیب

      نظم : منقلب / شاعرہ : قرۃالعین شعیب

      منقلب قرۃالعین شعیب  رازداری سے دروازوں کے پیچھے بند کمروں میں شیطانی قہقہے گونجتے ہیں دیکھنے والی آنکھ خوش گمانی میں مبتلا ہے وہ چھری کو پھول مکاری کو محبت عیاری کو خلوص چالاکی کو وفا اور جھوٹ کو سچ…

    • ہمارے پاس ہے کیا اور دشتِ جاں کے سوا / عبداللہ ندیم

      ہمارے پاس ہے کیا اور دشتِ جاں کے سوا /  عبداللہ ندیم

      غزل   نہیں ملے گا یہاں کچھ بھی اب زیاں کے سوا ہمارے پاس ہے کیا اور دشتِ جاں کے سوا   ہم اٹھ تو جائیں تری بزم سے ابھی لیکن  ٹھکانا ہو بھی تو کوئی ترے جہاں کے سوا…

    • فیک بوکھلاہٹ / توحید زیب

      فیک بوکھلاہٹ / توحید زیب

      نظم : فیک بوکھلاہٹ شاعر : توحید زیب صاف شفاف دن کے دسترخوان پر جب شام  زندگی کا طلاق نامہ پیش کرتی ہے تو آدمی جھنجھلا کر اپنا نوالۂ تر کھانے کی میز پر گِرا دیتا ہے ہم نوالہ سبھی…

    • دوئی کے سائے میں جھلستی اکائیاں / ثبات گُل

      دوئی کے سائے میں جھلستی اکائیاں / ثبات گُل

      ابد سے ازل کے اِن سلسلوں میں امکانات کے جنگل کے پار جہاں سرسوں کے کھیت ہیں، گُندھے سینے والی عورتوں کے مسکن ہیں اور جُھکی کمر والی لڑکیاں اپنی ناآسودگیوں کے ساتھ رہتی ہیں وہاں وقت تحیر شناس بچوں…

    Back to top button