جشن آزادی چہلم اور عرس پر فول پروف سیکورٹی/ یونس باٹھ

یہ کوئی پہلی بار یا پہلے سال نہیں۔ ہر سال کی بات ہے کہ حضرت امام حسینؓ کا چہلم اور حضرت علی ہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخش ؒ کا عرس صفر کی 20 تاریخ کو بیک وقت ہوتے ہیں، یہ تو شہادت سیدالشہدا اور وفات حضرت علی ہجویریؒ کی معینہ تاریخوں کے باعث ہے کہ چہلم اور عرس کی تاریخوں میں یکسانیت ہے۔ فرق البتہ اتنا ہے کہ اس سال جشن آزادی بھی ایک ساتھ آئے ہیں۔ اس سال جشن آزادی اس وجہ سے بھی منفرد ہے کہ اس کی خوشیاں معرکہ حق کی کامیابی کی وجہ سے دو گنا ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ پولیس کیلئے دوہرا چیلنج بھی ہے کیونکہ جشن آزادی،حضرت امام حسینؓ کا چہلم اور عرس داتا گنج بخشؒ ساتھ ساتھ آرہے ہیں۔معرکہ حق کی کامیابی کی بات کی جائے تو پاک افواج کے ساتھ پنجاب پولیس نے بھی بہترین کردار ادا کیا جس کو تسلیم کرتے ہوئے پانچ پولیس افسران کو تمغہ امتیاز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ پانچ پولیس افسران میں ڈی آئی جی وقاص نذیر،ڈی آئی جی کامران عادل، آر پی او بہاولپور رائے بابرسعید، ڈی پی او بہاولپور حسن اقبال اور ڈی پی او شیخوپورہ بلال ظفر شامل ہیں۔
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر پنجاب پولیس نے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پرسکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کئے۔لاہور سمیت صوبہ بھر میں جشن آزادی کی 480 سے زائد تقریبات کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی گئی۔ صوبائی دارالحکومت سمیت صوبہ بھر میں 30 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی و ٹریفک انتظامات پر مامور رہے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ جشن آزادی کے حوالے سے تمام تقریبات، ریلیوں اور ایونٹس کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی۔عوام کے ساتھ ساتھ پنجاب پولیس نے بھی بھرپور طریقے سے آزادی کا جشن منایا، پنجاب پولیس کی عمارتوں،تھانوں اور گاڑیوں کو جشن آزادی کی مناسبت سے سجایا گیا،تمام پولیس افسران اور ایس ایچ او ز کو ہدایت کی گئی کہ وہ تھانوں کی گاڑیوں پر قومی پرچم ضرور لگائیں۔ لاہور پولیس کے سربراہ بلال صدیق کمیانہ کی ہدایت پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے اس موقع پر سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیتے ہوئے اس پر سختی سے کار بند رہنے کی ہدایت کی۔عرس میں ملک بھر سے آنے والے زائرین کو بھر پور سکیورٹی فراہم کرنے، زائرین کی حفاظت کے لیے تین درجاتی حصار بنانے، دربار کے احاطہ میں داخلے سے قبل ہر فرد کی تلاشی، زائرین کی چیکنگ و سکیورٹی کیلئے بیرئیر، واک تھرو گیٹ،دودھ کی سبیلوں، لنگر خانوں پر اضافی نفری جبکہ چہلم کے مرکزی جلوس کے روٹ اور داتادربار سے ملحقہ بلند عمارات پر سنائپرز، سی سی ٹی وی، سیف سٹی کیمروں سے مرکزی جلوس کی مانیٹرنگ کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔یوم آزادی کی مناسبت سے تمام تقاریب کو بھرپور سکیورٹی فراہم کرنے،خواتین وفیملیزکو ہراساں کرنے والوں کے خلاف سختی سے کارروائی عمل میں لانے،گریٹر اقبال پارک سمیت دیگر تفریح مقامات پر فرینڈلی پٹرولنگ یونٹ تعینات کرنے جبکہ ہوائی فائرنگ،ہلڑ بازی، ون ویلنگ کے تدارک کیلئے اسپیشل ڈیوٹیاں لگائی گئیں۔ تینوں ایونٹس ایک ساتھ آنے پر لاہور پولیس نے سیکورٹی کے انتظامات بھی اسی مناسبت سے مکمل کئے۔جشن آزادی کی مناسبت سے رات بارہ بجنے سے قبل ہی لاہور پولیس کی اضافی نفری شہر کی اہم شاہراؤں پر تعینات کردی گئی تاکہ اس جشن میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔لاہور پولیس کے سربراہ اور آپریشنل کمانڈر سیکورٹی انتظامات کو خود چیک کرتے رہے۔




