اُردو ادباُردو شاعریغزل

غزل / کس کس کو جاکے بولوں بتاؤں کہ میں بھی ہوں / راجیش ریڈّی

غزل

 

کس کس کو جاکے بولوں بتاؤں کہ میں بھی ہوں

کیسے میں سب کے دھیان میں لاؤں کہ میں بھی ہوں

 

جی چاہتا ہے جاکے چٹانوں کے درمیاں

چلّاؤں، چیخوں، شور مچاؤں کہ میں بھی ہوں

 

جس طرح آئینے کو نظر آ رہا ہوں میں

اوروں کو کس طرح نظر آؤں کہ میں بھی ہوں

 

دنیا مرے وجود سے بیگانہ ہی سہی

کیا آسمان سر پہ اٹھاؤں کہ میں بھی ہوں

 

کب سے چُھپا ہوا ہوں کوئی ڈھونڈتا نہیں

کیسے یقین خود کو دلاؤں کہ میں بھی ہوں

 

پہچان دوستی سے تو کچھ بن نہیں سکی

کچھ دشمنی ہی کرکے دکھاؤں کہ میں بھی ہوں

 

ان دیکھا جس طرح سے کیا جا رہا ہوں میں

اچھا یہی ہے بھول ہی جاؤں کہ میں بھی ہوں

Author

  • توحید زیب

    روحِ عصر کا شاعر ، جدید نظم نگار ، نظم و غزل میں بے ساختگی کے لیے مشہور

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest

0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments

Related Articles

Back to top button
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x