
محبت کیا ہے؟ محبت جب لہو بن کر رگوں میں بہے تو عشق بن جاتی ہے ۔
محبت جب بچے کے لیے ماں کے دل میں تڑپ پیدا کردے تو ماں کے سینے سے دودھ کا چشمہ ابل پڑتا ہے ۔
باپ کی محبت پہاڑوں کو پھاڑ ڈالتی ہے۔
بھائ اور بہن کی محبت دھوپ چھاؤں جیسی ہوتی ہے۔
مگر ایک محبت ان سب پر حاوی ہے۔
وہ کہتا ہے کہ بس میری طرف پیار بھری نظر سے دیکھو تو سہی
لوگوں کے پیچھے بھاگ رہے ہو میری طرف آؤ تو سہی۔
لوگوں کی منتیں کر رہے ہو ۔مجھ سے ایک دفعہ مانگ کر دیکھو۔
دیکھو میں نے تمھارے رزق حاصل کرنے کے لیے تمھیں کیا کچھ نہیں دیا پھر تم ایسے کیوں دوڑ رہے ہو بےسمت اور بےنشان۔
دیکھو میں نے ہر شخص کو دوسرے کے لیے بنایا۔ مگر تم تکبر میں پڑگیے ۔
دیکھو میں نے تمھیں راہ رست پر لانے کے لیے ایک رہبر کو بھیجا تاکہ تم اس کی باتوں پر عمل کر کے برائ سے بچ سکو
دیکھو میں نے تمھارے لیے سیدھے راستے پر چلنے اور زندگی گزارنے کے لیے تمام معاملا ت اور مشکلا ت کا حل ایک کتاب میں محفوظ کر دیا۔
یہ ہے اللہ جل جلالہ جو ہم سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنے والا ہے۔
اللہ کی محبت کی کوئ مثال نہیں۔ زمین و آسمان میں چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی مخلوقات جس میں جن و انسان بھی شامل ہیں۔ ان سپ کے لیے زندگی گزارنے کا انتظام کیا۔
مگر ہایے رے انسان تو ہمیشہ نا شکرا رہا
تو اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلا وگے۔
اے انسانوں جتنی محبت اللہ تعالی اپنے بندوں سے کرتا ہے۔ کیا ہم اتنی محبت اللہ سے کرتے ہیں۔
نہیں قطع نہیں
ہم ایک بے لگام جانور کی طرح بھاگ رہے ہیں۔ جس کو اپنی سمت کا اندازہ ہی نہیں۔
اپنی خواہشات پوری کروانے کے لیے مزاروں اور درباروں پر چڑھاوے چڑھاتے ہیں۔
ہم عقل کے اندھے اور بہرے ہوچکے ہیں۔ ہمیں اللہ کی پکار سنائ نہیں دیتی جو بار بار ہمیں پکار رہا ہے۔ استغفار کرو اور میری طرف آو میں تمھیں سب کچھ عطا کروں گا۔
ہم نے زندگی گزارنے کے عجب انداز اپنا لیے ہیں۔ نہ دن کا پتہ نہ رات کا
لڑکے لڑکیوں میں کو ئ فرق نہیں ۔
سکون کے لیے موسیقی اور دوسرے شغل اپنا لیےہیں۔
اے انسان کیا تم نے اللہ کے محبوب رہبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہدایات بھلا دیں۔ انہوں نے تو تمہیں زندگی گزارنے کے بہترین طریقے بتائے تھے۔ پر تم ہر بات سے غافل ہو گئے ۔
ہماری زندگی میں بھاگ دوڑ ہو گئی ہے۔ نماز صدقہ خیرات زکوۃ اور اسلام کے دوسرے معاملات کے لیے ہم مولویوں کے پیچھے چل پڑے ہیں۔ ہر مولوی دوسرے سے مختلف بات کرتا ہے۔ اب ہم پریشان کہ کس طرف جائیں۔
اے غافل انسان کیا تم اللہ کی کتاب کو بھول گئے ہو۔ جو اللہ نے خاص تمہارے لیے اتاری جس میں زندگی گزارنے کے تمام مسائل کا حل موجود ہے ۔پر تمہاری آنکھوں پر تو پردہ پڑا ہوا ہے۔
اے ہمارے پیارے رب ہم تیری ہر نعمت کا شکر ادا کرتے ہیں. ہماری آنکھوں کانوں اور دماغ کے تمام پردے ہٹا دے اور ہمیں ہدایت کی روشنی عطا فرما
اے ہمارے محبت کرنے والے رب ہمارے دلوں سے مہر ہٹا دے تیری محبت سے جگمگا اٹھے ہمارے دلوں کی سیاہی کو دور فرما تاکہ ہم دنیا کی ہر نعمت میں تیری محبت کو محسوس کر سکیں آمین۔



