خبریں

پاکستان اور بنگلہ دیش کا دو دہائیوں بعد اقتصادی تعلقات کی بحالی پر اتفاق/ اردو ورثہ

پاکستان اور بنگلہ دیش نے 9 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں دو دہائیوں سے تعطل کا شکار اقتصادی تعلقات کو بحال کرتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی روابط میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق دونوں ممالک کے حکام کے درمیان یہ اجلاس 2005 کے بعد پہلا تھا، جس کی صدارت پاکستان کے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک اور بنگلہ دیش حکومت کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر صالح الدین احمد نے مشترکہ طور پر کی۔

1947 میں متحدہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد نومولود پاکستان دو حصوں مشرقی اور مغربی پاکستان پر مشتمل تھا۔ تاہم دسمبر 1971 میں مشرقی حصے نے مغربی پاکستان سے علیحدگی اختیار کی اور نئے ملک بنگلہ دیش کی حیثیت سے دنیا کے نقشے پر ابھرا تھا۔   

بنگلہ دیش کے وجود میں آنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں سرد مہری پائی جاتی تھی۔ سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے حال ہی میں اقتدار سے ہٹنے اور موجودہ حکمران محمد یونس کی حکومت کی تشکیل کے بعد اسلام آباد اور ڈھاکا قریب آنا شروع ہوئے ہیں۔  

مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے دوران پاکستان نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو بنگلہ دیش کی تجارت کے لیے چین اور وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کا گیٹ وے بنانے کی پیشکش کی، جسے علاقائی روابط کو مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدام قرار دیا گیا۔

دونوں ممالک نے براہ راست فضائی رابطے کے قیام پر بھی اتفاق کیا، جس سے سیاحت اور کاروباری تبادلے کو فروغ دینے کی توقع ہے۔

دونوں ملکوں نے ’پاکستان بنگلہ دیش نالج کوریڈور‘ قائم کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت 500 بنگلہ دیشی طلبہ کے لیے مکمل فنڈ شدہ سکالرشپس دی جائیں گی۔

پاکستان ٹیکنیکل سسٹنس پروگرام کے تحت تربیتی نشستوں کی تعداد پانچ سے بڑھا کر 25 کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر پاکستان حلال اتھارٹی اور بنگلہ دیش سٹینڈرڈز اینڈ ٹیسٹنگ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان حلال تجارت میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جو عالمی مارکیٹ میں حلال مصنوعات کی مشترکہ تصدیق اور برآمدات کے مواقع کھولے گی۔

اجلاس میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، صنعت، زراعت، تعلیم، صحت، سیاحت، آئی ٹی، ماحولیاتی تبدیلی اور ثقافتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا گیا۔ علاوہ ازیں تجارتی معاملات، بحری امور اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مشترکہ ورکنگ گروپس قائم کرنے پر بھی اتفاق ہوا، جبکہ ایک ورکنگ گروپ جلد ہی رعایتی تجارتی نظام اور دوطرفہ تجارت کے فروغ کے طریقہ کار پر غور کرے گا۔

پاکستان کے وزیر علی پرویز ملک نے بنگلہ دیشی حکومت کی میزبانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ نیا معاہدہ اقتصادی تعاون اور علاقائی استحکام کے نئے دور کی بنیاد رکھے گا۔


Author

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest

0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments

Related Articles

Back to top button
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x