منتخب کالم

’’عید میلاد النبیؐ۔۔ پیغامِ عشق و اتحاد‘‘/ محمد اعظم راول



امت مسلمہ سن عیسوی 2025 ،12ربیع الاول1447ہجری حضور اکرم ؐ کا وان1500 جشن میلاد عقیدت واحترام سے منا رہی ہے  اس موقع پر عقیدت و احترام سے یکم ربیع اول کے آغاز سے ہی قبل استقبالیہ و پرچم کشائی کی تقریبات شروع ہو گئیں اور گلیاں کوچے سجتے ہوئے نظر آ رہے ہیں ، عمارتوں اور سڑکوںپر چراغاں ،گنبد خضرا اور نعلین مبارک پر مبنی جھنڈے ،بیجز سے زیبائش و آرائش اس خاص موقع پر خصوصی عقیدت کا اظہار ہے ۔یہ اظہار کیسے نہ ہو ۔خدا وند  نے اپنے محبوب ؐ کے بارے میں ارشاد فرمایا:’’ اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا‘‘۔قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے،’ بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔‘‘اور فرمایا:ترجمہ (کنزالایمان): جس نے رسول کی فرمانبرداری کی، بیشک اس نے اللہ کی فرمانبرداری کی۔
احادیثِ مبارکہ میں ولادتِ نبویؐ: یومِ پیر کی فضیلت:حضور اکرمؐ سے یومِ پیر کے روزے کے بارے میں سوال ہوا تو فرمایا:’’یہ وہ دن ہے جس میں میری ولادت ہوئی اور اسی دن مجھ پر وحی نازل کی گئی۔‘‘
(صحیح مسلم، کتاب الصیام، حدیث: 1162)
 ابولہب کے آزاد کرنے کا واقعہ:صحیح بخاری میں روایت ہے کہ جب ابو لہب کے غلام ثویبہ نے ولادتِ نبوی ؐ کی خوشخبری دی تو اس نے خوشی کے اظہار میں اسے آزاد کر دیا۔(صحیح بخاری، کتاب النکاح، باب الولیم)، محدثین نے لکھا  ہے کہ اگر کافر ابو لہب کو ولادتِ نبیؐ کی خوشی پر تخفیفِ عذاب مل سکتی ہے تو ایمان والوںکے لئے اس خوشی کی کتنی بڑی فضیلت ہوگی۔
3. اللہ کے نزدیک سب سے عظیم دن:رسول اللہ ؐ نے فرمایا:’’بے شک اللہ کے نزدیک سب دنوں کا سردار جمعہ ہے، اور اسی دن حضرت آدم پیدا ہوئے اور اسی دن ان کو جنت میں داخل کیا گیا۔‘‘(سنن نسائی، کتاب الجمعہ، حدیث: 1374)، اس سے معلوم ہوا کہ یومِ ولادت کا ذکر اور اس پر خوشی منانا سنتِ انبیا ہے۔
پیغامِ اتحاد:بارہ ربیع الاول، سرورِ کائنات ؐ کی ولادتِ باسعادت کا دن صرف ایک تہوار نہیں بلکہ اتحادِ امت اور عشقِ رسول کا پیغام ہے۔ آج وقت کی اشد ضرورت ہے کہ مسلمان اپنے  فرقہ واریت ،سیاسی و مسلکی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر اس پیغام کو عام کریں۔آج دشمنانِ اسلام مختلف سازشوں سے ہماری نسلوں کے دلوں سے نبی کریم ؐ کی محبت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ کبھی گستاخانہ خاکے، کبھی فرقہ واریت اور تعصب کے ذریعے، لیکن مسلمان کے لئے نبی اکرم ؐ کی ذات ہی ایمان کی جان ہے۔ جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے موقع پرقانون کی بالا دستی کو ہر قیمت پر قائم ر رکھنے اور امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے لئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ بین المسالک روا داری اور بھائی چارہ آج وقت کی ضرورت ہے  جس کے لئے تمام مکاتب فکر ، علماء کرام کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔امت مسلمہ کا اتحاد اور ایک پیج پر متحد ہونا ہی مسائل کا حل ہے ۔ عید میلاد النبی ؐ کے موقع پر یہی پیغام ہے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ،دشمن اسلام  اور تاغوتی طاقت کے مقابلہ کرنے کے لئے فرقہ واریت ،ذاتی مفادات کو پس پش ڈال کر اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا۔در حقیقت نبی اکرم ؐ کا پیغام آج بھی قرآن کی شکل میں زندہ ہے اور اْمت کو درپیش تمام مسائل کا حل قرآنِ مجید اور سیرتِ طیبہ کی پیروی میں ہے۔ آج امت مسلمہ کو قرآن کی طرف رجوع کرنے کی سخت ضرورت ہے تاکہ معاشرتی برائیوں، ناانصافیوں اور ظلم و جبر کا خاتمہ ہو سکے۔ حضور ؐ کی ولادت کی اصل خوشی یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی کو قرآن اور سیرت کے مطابق ڈھالا جائے ۔
لہٰذا میلاد النبیؐ کے موقع پر ہمیں چاہیے کہ:محافل و جلوس کو غیر شرعی امور اور نفرت انگیز تقاریر سے پاک رکھا جائے۔درود و سلام  کا ورد کثرت سے کرتے ہوئے محافل میں شرکت کی جائے تمام مسالک کے افراد کو دعوت دی جائے کہ عشقِ رسول کا پیغام عام کریں۔یاد رکھیں، نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج ہمارے فرائض ہیں، اور عشقِ رسول ؐ اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے، جس پر شکر ادا کرنا ہم سب پر لازم ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں سچا عاشقِ رسول بنائے اور حضورؐ کی اطاعت پر قائم رکھے۔
٭٭٭٭٭





Source link

Author

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest

0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments

Related Articles

Back to top button
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x