اُردو ادباُردو شاعرینظم
“Surrender to the Ultimate Solitude” / مومنہ وحید
Surrender to the Ultimate Solitude
زمین اور آسمان کے بیچ جتنا خلا ہے
بھر جاتا ہے
کسی غبار سے ،بادل سے ،ہوا سے
یا اس صدا سے جس کا
کبھی جواب نہیں آتا
اور وہ اپنے تسلسل کے مدار میں
گھومتی چلی جاتی ہے ،
اس خوشبو سے
جو ہمیں مسخر کر کے
ہماری سانسوں میں ارتعاش بھر کر
غیرمتوازن رقص کا تماشہ دیکھتی ہے
سوکھے دریا
پوسائیڈن کی مہربانی سے چھلکنے لگتے ہیں
اور قحط ہریالی میں بدلنے لگتا ہے
کہیں ہریالی کو کھاراپانی کھا جاتا ہے
سب بدل سکتا ہے
بےثباتی کے اس جہان میں
صرف جُدائی کو ثبات ہے
اور اس ثبات کی عمر محبت جتنی ہے
محبت کی عمر کتنی ہے
یہ اب تک کوئی طے نہیں کر پایا




