غزل

غزل / ہو جائے گی خبر مرے اگلے قدم کے بعد / مژدم خان

غزل

 

ہو جائے گی خبر مرے اگلے قدم کے بعد

کچھ ہے بھی یا نہیں ہے وجود و عدم کے بعد

 

بازارِ خام و خستہ میں ہلکی سی چیز بھی

ملتی تو ہے مگر بڑی بھاری رقم کے بعد

 

اے بے حیا ، ہماری نظر میں تری جگہ

کوٹھا ہے صرف کوٹھا، دلِ محترم کے بعد

 

اُس روگ کا علاج نہیں ڈاکٹر کے پاس

جو روگ اسے لگا تھا نہم اور دہم کے بعد

 

آزادی دی گئی تھی اکاؤنٹ کے نام پر

اور وہ بھی چھین لی گئی الگوردھم کے بعد

Author

  • توحید زیب

    روحِ عصر کا شاعر ، جدید نظم نگار ، نظم و غزل میں بے ساختگی کے لیے مشہور

Related Articles

Back to top button