منتخب کالم

یاجوج ماجوج کا واقعہ قرآن و حدیث کی روشنی میں/


قرآن پاک ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور اللہ تعالیٰ نے اسے انسانیت کی فلاح اور رہنمائی کے لیے نبی پاک کے ذریعے انسانوں تک پہنچایا جو قیامت تک کی زندگی کے اہم پہلوؤں اور ان کے معاملات کو سمجھنے اور انسان کو اپنی زندگی کی رہنمائی حاصل کرنے کا ذریعہ بنایا اب یہ ہم انسانوں پر ہے کہ وہ اس رہنمائی کو کس طرح استعمال کرتے ہیں دین میں تفرقہ ڈالتے ہیں یا راہ ہدایت پاتے ہیں اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں ہدایت والوں میں شامل کر لے اور عاقبت سنوارنے کی توفیق عطا فرما دے درجہ ذیل میں واقع صرف اصلاح کے پہلو سے بیان کیا جا رہا ہے کہیں غلطی ہوجاے تو معاف فرما دیجئے گا اللہ کسی بھی طاقتور کو بند کر سکتا ہے اور کسی بھی کمزور کو طاقت عطاء کر سکتا ہے ماضی کی قوم لوط دور فرعون، نمرود بہت کچھ ہمیں سمجھانے کے لیے ہے کاش کہ ہم سمجھ سکیں۔
یاجوج اور ماجوج ایک بڑی اور طاقتور قوم ہے، جن کا ذکر قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں آیا ہے یہ قوم قیامت کے قریب زمین پر شدید فساد مچائے گی۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں ایک خاص مقام پر قید کر رکھا ہے، اور جب مقررہ وقت آئے گا، تو وہ نکل کر دنیا میں تباہی پھیلائیں گے۔
یاجوج ماجوج کا ذکر قرآن میں
قرآن مجید میں سورہ کہف اور سورہ انبیاء میں یاجوج ماجوج کا تذکرہ موجود ہے۔
سورہ کہف میں حضرت ذوالقرنین علیہ السلام کا واقعہ ذکر کیا گیا ہے جو ایک نیک اور عادل بادشاہ تھے جب وہ اپنے سفر کے دوران ایک ایسی قوم کے پاس پہنچے جو یاجوج ماجوج کے ظلم و ستم سے تنگ تھی، تو ان لوگوں نے حضرت ذوالقرنین علیہ السلام سے درخواست کی کہ وہ ان کے اور یاجوج ماجوج کے درمیان ایک مضبوط دیوار بنا دیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"یاجوج اور ماجوج زمین میں فساد مچاتے ہیں تو کیا ہم آپ کو کچھ مال دیں تاکہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار بنا دیں؟”
(سورہ کہف، آیت 94)
ذوالقرنین علیہ السلام کی دیوار
حضرت ذوالقرنین علیہ السلام نے لوہے کے بڑے بڑے تختے جمع کیے، پھر ان پر پگھلا ہوا تانبا ڈالا جس کی وجہ سے دیوار اتنی مضبوط ہو گئی کہ یاجوج ماجوج نہ اس پر چڑھ سکتے تھے اور نہ ہی اس میں سوراخ کر سکتے تھے۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"پس وہ یاجوج ماجوج نہ اس دیوار پر چڑھ سکتے تھے اور نہ ہی اس میں سوراخ کر سکتے تھے۔”
(سورہ کہف، آیت 97)
یاجوج ماجوج کا خروج
قیامت کے قریب یہ دیوار اللہ کے حکم سے ٹوٹ جائے گی اور یاجوج ماجوج زمین پر ہر طرف پھیل جائیں گے اور ہر چیز کو تباہ کر دیں گے۔
سورہ انبیاء میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"یہاں تک کہ جب یاجوج ماجوج کھول دئیے جائیں گے اور وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے نکلیں گے۔”
(سورہ انبیاء، آیت 96)
یاجوج ماجوج کی تباہی
حدیث میں آتا ہے کہ جب یاجوج ماجوج نکلیں گے، تو وہ پانی کے ذخائر پی جائیں گے، کھیتوں کو تباہ کر دیں گے اور دنیا میں شدید تباہی مچائیں گے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور مومنین اس وقت پہاڑوں پر پناہ لے لیں گے اس کے بعد اللہ تعالیٰ ان پر ایک خاص قسم کے کیڑے مسلط کرے گا جس سے وہ سب ہلاک ہو جائیں گے۔
رسول اللہؐ نے فرمایا:
"اللہ تعالیٰ یاجوج ماجوج پر ایک بیماری مسلط کرے گا جس سے وہ سب ایک ساتھ مر جائیں گے اور زمین پر کوئی ان کا مقابلہ کرنے والا نہ ہوگا۔”
(مسلم شریف)
نتیجہ
یاجوج ماجوج کا واقعہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ اللہ کی قدرت سب سے بڑی ہے۔ آج وہ ایک طاقتور قوم کو قید کئے ہوئے ہے، اور جب چاہے گا انہیں آزاد کر دے گا۔ ہمیں اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے اور اس کی طرف رجوع کرنا چاہیے تاکہ ہم قیامت کے فتنے سے محفوظ رہ سکیں۔




Source link

رائے دیں

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے