گٹروں کے گندے پانی کی گھروں میں سپلائی / فیصل شامی

لاہور کے رہنے والوں کو پینے کے لئے صاف پانی میسر نہیں شہری پانی خرید کے پینے پہ مجبور ہو گئے اور ہر شہری خرید کے پانی نہیں پی سکتا اور کتنے ظلم کی بات ہے کہ شہری پانی کے بھاری بل بھی دیں اور پینے کے لئے صاف پانی سے بھی محروم رہیں یہ کہاں کا انصاف ہے۔ گندا پانی پینے سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں اور ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں اور تازہ تازہ خبر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز سیکٹر ٹاؤن شپ بی ٹو کا رہائشی نوجوان گندا پانی پینے سے بیمار ہوا اور زندگی کی بازی ہار گیا۔ بیس سالہ نوجوان کی وفات پہ اہل علاقہ سوگوار ہیں اور واسا کے خلاف نا صرف سراپا ء احتجاج بلکہ واسا کے اعلی افسران کی معطلی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں یقینا واسا کے اعلیٰ حکام کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے جو عوام سے بھاری بھر کم بل وصول کر رہے ہیں لیکن پھر بھی شہری گندہ پانی پی پی کے اپنے لئے موت کا ساماں پیدا کر رہے ہیں اور یقیناً وزیر اعلیٰ پنجاب کی ذمہ داری ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں عوام کی خادم بنیں اور عوام کو فوری طورپر صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں اور عوام کو گٹروں کا گندہ پانی پینے پہ مجبور کرنے والے واسا اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کریں تو بہر حال اب دیکھتے ہیں کہ وزیراعلیٰ اہلیان لاہور کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے کیا عملی اقدامات کریں گی یہ بات بھی وقت ہی بتا سکتا ہے تو فی الحال اجازت دوستو ملتے ہیں جلد ایک بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگہبان رب راکھا۔