fbpx
منتخب کالم

حکومت فوری بلدیاتی الیکشن کرانے کے حق میں نہیں ملازمت بڑھانے پر غور/ وقار عباسی


پیر کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا ۔ حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے رواں سیشن کے دوران اہم نوعیت کی قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت وفاق میں بلدیاتی الیکشن فوری طورپر کروانے کے حق میں نظر نہیں آرہی ہے اور اس وجہ سے ایک مرتبہ پھر لوکل باڈیز ایکٹ میں ترمیم کا بل ایوان سے منظور کروا لیا ہے۔ عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن 9ستمبر کو اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کروانے کا شیڈول جاری کرچکا ہے تاہم وفاق کی جانب سے لوکل باڈیز ایکٹ میں ترامیم کی جارہی ہیں جس سے یونین کونسل کا الیکٹورل کالج بڑھایا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے ایک ایسے وقت میں قانون میں ترمیم سے اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن اپنے وقت مقررہ پر ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں۔ علاوہ ازیں رواں سیشن کے دوران سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت کے قوانین کے حوالے سے بھی ترمیم کی باز گشت سنائی دی جارہی ہے جس میں اس بات کا گمان کیا جارہا ہے کہ حکومت پنشن کے بجٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ریٹائرمنٹ کی مدت بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ ایسا ہونے کی صورت میں بہت اہم عہدوں پر فائز عدالتی و سرکاری افسران کی ریٹائرمنٹ رک جائے گی جس میں چیف جسٹس آف پاکستان کی مدت بڑھے گی جس کے ملکی سیاسی حالات پر براہ راست اثرات مرتب ہوں گے۔ ادھر اسی سیشن کے دوران وزارت قانون وانصاف اور وزارت آئی ٹی کی جانب سے ایوان میں سوشل و ڈیجٹیل میڈیا کی ڈومین کو قابل گرفت کرنے کے لیے بھی قانون سازی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ حکومت پیکا ایکٹ میں متعدد نئی ترامیم لانے پر اپنا ہوم ورک مکمل کرچکی ہے اور اس ضمن میں وزارت اطلاعات کو سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرنے کا بھی ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ پنجاب کے بعد وفاق میں سوشل میڈیا کے بے لگام گھوڑے کو لگام ڈالی جارہی ہے۔ ایوان کے گزشتہ روز کے اجلاس میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا نام بھی زیر بحث رہا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف، شگفتہ جمانی نے ایوان کی توجہ مبذول کروائی کہ اس ایوان میں اس ایئر پورٹ کا نام شہید بے نظیر بھٹو کے نام سے منسوب کرنے کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سول ایوی ایشن اس کا نام اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ رکھنا چاہتی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے اسلام آباد کلب کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے یونیورسٹی بنانے کا مطالبہ کیا۔ خورشید شاہ نے کہا اسد قیصر خود ممبر ہیں انہیں رضا کارانہ طورپر ممبر شپ چھوڑ دینی چاہیے۔  نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے ترنول جلسے کے لیے اسلام آباد ای 11 میں سویا ہوا تھا، ایس ایچ او گولڑہ چند پولیس اہلکاروں اور دیگر لوگوں سمیت وہاں پہنچے اور میرے ساتھیوں پر تشدد کیا۔ میں نے جواب اہلکار کی شرٹ پکڑی تو وہ ٹررررر کرکے پھٹ گئی، جس پر ایوان میں قہقے بلند ہوئے۔ ایوان کی کارروائی جاری تھی سپیکر نے اجلاس آج تک ملتوی کر دیا۔
پارلیمانی ڈائری 




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے