منتخب کالم

  تاجر برادری ملک کا اثاثہ معیشت کا پہیہ یہیں سے چلے گا۔ شہباز شریف / ظفر اقبال

وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ” تاجر برادری ملک کا اثاثہ، معیشت کا پہیہ یہیں سے چلے گا ” جبکہ یہ ملک کی انتہائی خوش قسمتی ہے کہ ہمارا تعلق بھی اسی برادری سے ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملکی معیشت کا پہیہ پوری تیز رفتاری سے چل رہا ہے اس لیے حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ ہماری حکمرانی کو وقفوں میں تقسیم نہ کیا جائے اور اسے وہ تسلسل اور استقلال فراہم کیا جائے جس کی یہ حقدار ہے اگرچہ یہ حق بھی ایک اشاراتی حصہ ہے کیونکہ ہم اربابِ اختیار کی ہدایات پر مکمل عمل کرتے ہیں البتہ بعض اوقات ہمارا ہاضمہ قدرِ بگڑ بھی جاتا ہے اور ہم الٹی سیدھی ہانکنے لگتے ہیں اور اس کا نتیجہ بھی بھگت لیتے ہیں اس لیے ہم نے یہ طے کر لیا ہے کہ اپنی تابعداری میں کوئی فرق نہیں آنے دیں گے اس لیے حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ اربابِ اختیار ہماری یہ برائے نام سی حکمرانی کے تسلسل میں کوئی فرق نہ آنے دیں۔ آپ اگلے روز تاجر برادری کی شخصیات سے اسلام آباد میں گفتگو کر رہے تھے۔

پنجاب میں پیپلز پارٹی کو پلاننگ کے تحت کمزور کیا گیا۔گورنر پنجاب 

گورنر پنجاب سلیم حیدر خاں نے کہا ہے کہ ” پنجاب میں پیپلز پارٹی کو پلاننگ کے تحت کمزور کیا گیا ” حالانکہ پیپلز پارٹی پہلے ہی اتنی کمزور تھی اور وہ تو بے چاری دہی کے ساتھ روٹی کھا رہی ہے،کسی کا کیا لیتی ہے جبکہ اسے اپنے درویش قائد ہی کی خاطر تواضع سے فرصت نہیں ملتی چنانچہ اسے کمزور کرنے کے لیے کسی پلاننگ کی ہرگز ضرروت نہیں تھی کیونک یہ تو پہلے ہی اتنی کمزور ہے کہ اسے مزید کمزور کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے اور اِس کے خلاف پلاننگ کر کے خواہ مخواہ وقت ضائع کیا گیا ہے حالانکہ وقت بڑی قیمتی چیز ہے اسے استعمال کرنے میں بے حد احتیاط سے کام لینا چاہیے بجائے اِس کے کہ اسے کسی فضول پلاننگ میں خرچ کر دیا جائے اوربعد میں پچھتانا پڑے اس لیے ملک دشمن عناصر سے درخواست ہے کہ ایسے فضول کاموں کی بجائے کسی تعمیری منصوبے پر اپنا وقت خرچ کریں تاکہ اِس سے ملک کو کوئی فائدہ بھی پہنچے اور اْن کی اپنی نیک نامی میں بھی اضافہ ہو سکے۔اْمید ہے کہ ہمارے اِس نیک مشورے پر عمل کیا جائے گا اور خواہ مخواہ ایسے کاموں سے پرہیز کاجائے گا جس سے محض وقت کا ضیاع پیدا ہوتا ہو آپ اگلے روز منڈی بہاؤالدین میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے 

جْتّی

یہ ڈاکٹر طاہرہ کاظمی کی پنجابی نثری نظموں کا مجموعہ ہے جسے سچیت کتاب گھر 11 شرف مینشن 16 کوئینز روڈ چوک گنگا رام لاہور نے چھاپا ہے انتساب اپنی بیٹیوں ماہم اور شہر بانو کے نام ہے جوآج میرے لیے رول ماڈل ہیں دیباچہ ڈاکٹر طاہرہ کاظمی کا نیا مورچہ کے عنوان سے مقصود ثاقب نے تحریر کیا ہے کتاب میں کل 51 نظمیں شامل ہیں مقصود ثاقب دیباچہ نگار کے مطابق "جْتّی” ڈاکٹر طاہرہ کاظمی کا پہلا پنجابی مجموعہ ہے  جو کہ گائنا کالوجسٹ ہیں جنہوں نے بڑے بڑے عقلمندوں کے بھی پسینے چھڑا دیے ہیں امید ہے کہ یہ مجموعہ پنجابی ادبی میدان میں جلد اور آسانی سے اپنی جگہ بنا لے گا۔

خدا کا شکر ہے 

جنگِ عظیم دوم کے زمانے میں لندن کے ایک محلے میں آدھی رات کے وقت بمب پھٹا تو ایک انگریز اْٹھ کر بیٹھ گیا اور اپنی اہلیہ سے بولا، کیا ہوا؟ جس پر اہلیہ نے بتایا کہ ساتھ والے محلے میں ایک بمب گرا ہے جس پر انگریز بولا،خدا کا شکر ہے، میں سمجھا مرغیوں کو بِلّا پڑ گیا ہے!

اور اب آخر میں اسی مجموعے میں سے یہ نظم۔

کْڑی 

منڈا جمیں 

کْڑی نہیں 

تے جمدی جائیں 

جِنے وی ہو جان گھٹ نیں 

مِٹھے شہد، مصری دے ڈلے

کْڑی 

تے جیہہ کوڑی 

نہ بابا نہ 

نہیں چاہیدیاں 

کْڑِیاں 

اچار نہیں پانا 

کوڑا زہر!

آج کا مطلع

رلے ملے ریندے سن لوکی تے گلیاں دے ککھ 

کوئی اجیہا جھکڑ جھلیا، کر گیا وکھو وکھ 




Source link

رائے دیں

Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے