قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر پانچ بجے منعقد ہونا تھا لیکن سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت پچاس منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے فون کالز ٹیپ کو قانونی تحفظ دینے پر تشویش کا اظہار کیا اور قانون کو چیلنج کرنے عندیہ دیا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں بائیس رکنی پارلیمانی کشمیر کمیٹی کی تشکیل کی تحریک منظور کر لی گئی۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن ثناء اللہ مستی خیل نے سپیکر سے شکوہ کیا کہ انکے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ انکی رکنیت معطل کی گئی جبکہ انہوں نے خواجہ آصف سے معافی بھی مانگ لی تھی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرنے دینے اور شاہ محمود قریشی کو ہتھکڑیاں لگانے کی بھی مذمت کی۔ اجلاس میں قانون سازی بھی عمل میں آئی، بعدازاں اجلاس آج دن دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔
Follow Us