جب سے اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کو غیر شرعی قرار دیا ہے، میں احتیاطی طور پر اپنے کالم کو غیر شرعی سمجھنے لگ گیا ہوں کیونکہ اس کالم میں پاکستان کی ترقی کیلئے کئی راستے بیان کئے جاتے ہیں، کئی جدید پروگرامز پر بحث کی جاتی ہے، اس کالم میں پاکستان کو برباد کرنے والوں کی مذمت کی جاتی ہے، پاکستان کو لوٹنے والوں پر تنقید کی جاتی ہے اور لوٹ مار کے اس سرمائے کو باہر لے جانے پر باقاعدہ احتجاج کیا جاتا ہے، اس غیر شرعی کالم کا ایک ہی معیار ہے اگر آپ پاکستان سے محبت کرتے ہیں تو آپ سے محبت کی جائے گی اور اگر آپ نے کہیں بھی، کبھی بھی پاکستان کے خلاف کام کیا ہو، پاکستان سے کوئی بددیانتی کی ہو یا لوٹ مار میں شامل رہے ہوں تو پھر آپ کو اس کالم میں انتہائی نا پسندیدگی سے دیکھا جائے گا بلکہ ہو سکتا ہے بات نا پسندیدگی سے آگے بڑھ کر نفرت تک پہنچ جائے۔ جب آپ اسلامی نظریاتی کونسل جیسے آئینی ادارے کے سربراہ ’’اپنے بندے‘‘لگائیں گے تو پھر ایسے ہی فتوے سامنے آئیں گے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے تازہ ترین فتوے پر بغداد یاد آ گیا ہے، جب ہلاکو خان بغدادپر حملہ آور ہونے والا تھا تو بغداد کے مختلف چوراہوں پر اس طرح کی بحثیں ہو رہی تھیں کہ فرشتہ سوئی کے نکے سے گزر سکتا ہے یا نہیں، مسواک کا سائز کتنا ہونا چاہئے، فرشتے کس طرح بیٹھتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ یہ سب باتیں ایسی ہی تھیں جیسے وی پی این کو غیر شرعی قرار دیا گیا ہے، مولانا طارق جمیل اور پیر نور الحق قادری سمیت کئی جید علمائے دین نے اس فتوے کی مخالفت کی ہے۔ جہاں تک ہماری بات ہے ہم تو خیر عالم دین نہیں ہیں، سو ہمارے سوال بھی بڑے سادہ سے ہیں۔ ہمیں یہ بتایا جائے کہ کیا لوگوں کے پلاٹوں پر قبضہ کرنا، لوگوں کو نا جائز جان سے مار دینا، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرنا… اس سلسلے میں اسلامی نظریاتی کونسل کا کیا خیال ہے؟ لگے ہاتھوں یہ بھی بتا دیا جائے کہ جھوٹے مقدمات قائم کرنا، لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارنا، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں سمیت طالب علموں کے انسانی حقوق کی پامالی، آزادی اظہار پر بندش، جمہوری حقوق کی تذلیل، انتخابی دھاندلی، یہ سب شرعی ہیں یا غیر شرعی؟ اسلامی نظریاتی کونسل ہمیں یہ بھی بتائے کہ اعلیٰ عدلیہ کی حکم عدولی شرعی کام ہے یا غیر شرعی اور یہ وضاحت بھی کر دے کہ جن پارٹیوں کو لوگوں نے ووٹ ہی نہ دیا ہو، انہیں مال مفت سمجھ کر مخصوص نشستیں دے دی جائیں تو کیا یہ شرعی کام ہے یا غیر شرعی؟ کئی ممبران اسمبلی سمیت کچھ افراد اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہیں، اس کے شرعی اور غیر شرعی ہونے کا بھی بتا دیں۔ میں اسلامی نظریاتی کونسل سے سیاسی سوال تو نہیں کرنا چاہتا مگر لاہور کے کچھ دوستوں کی وجہ سے صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ میاں عباد فاروق جب اپنے معصوم بیٹے عمار کے جنازے میں شریک ہوئے تھے تو دو پولیس اہلکاروں نے نماز جنازہ کے دوران انہیں شلوار سے پکڑ رکھا تھا، جب کوئی باپ اپنے معصوم بیٹے کی نماز جنازہ میں شریک ہوتا ہے تو اسے اس طرح پکڑنا شرعی ہے یا وی پی این کی طرح غیر شرعی؟ ہم مزید کچھ نہیں پوچھنا چاہتے تھے مگر چند سیاسی خواتین نے ہمیں مجبور کیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے روبرو یہ اہم مسئلہ بھی رکھیں کہ کوئی عورت چھلاوہ بھی بن سکتی ہے کیونکہ ہماری ایک ساتھی عالیہ حمزہ ملک کو پولیس نے چھلاوہ ثابت کرنے کی پوری کوشش کی، چھ منٹ کے اندر عالیہ حمزہ ملک نے لاہور، گوجرانوالہ اور میانوالی سمیت کئی شہروں میں تھانوں اور سرکاری عمارتوں پر حملے کئے، کیا یہ برق رفتار حملے شرعی تھے؟
میں اس وقت لندن میں ہوں، میرے پاس پاکستانی نوجوانوں کا ایک گروپ آیا ہے، گروپ میں شامل نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ہمارے کئی ساتھی انٹرنیٹ کے ذریعے آئی ٹی سیکٹر میں مختلف پروگرامز کے باعث پاکستان میں بیٹھ کر رزق حلال کما رہے تھے، حلال رزق کمانے والوں کے راستے میں کئی رکاوٹیں آتی ہیں، انٹرنیٹ کا سست ہونا بھی ایک ایسی ہی رکاوٹ تھی پھر ہمارے دوستوں نے وی پی این سے کام چلانا شروع کیا، اب جب اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کو غیر شرعی قرار دیا ہے تو ہمارے دوست پاکستان سے فون کر کے پوچھ رہے ہیں کہ اب ہماری کمائی حلال ہے یا حرام؟ نوجوانوں کی رہنمائی کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل سے درخواست ہی کی جا سکتی ہے ورنہ عمران عامی کا شعر حاضر ہے کہ
ہم کو ہماری نیند بھی واپس نہیں ملی
لوگوں کو ان کے خواب جگا کر دیئے گئے