سفینہ بھنور سے نکالو نبیؐ جی
ہمیں ڈوبنے سے بچالو نبیؐ جی
توازن بگڑتا چلا جا رہا ہے
سنبھالو نبیؐ جی، سنبھالو نبیؐ جی
زمانے سے گہرے اندھیرے میں ہیں ہم
بس اب روشنی میں بُلا لو نبیؐ جی
نہیں مل رہی سمت بھٹکے ہُوئوں کو
انہیں راستے پر لگا لو نبیؐ جی
حضوری سے دوری، کڑا امتحاں ہے
کڑے امتحاں میں نہ ڈالو نبیؐ جی
چلے آئیں گے ایک آواز پر ہم
کسی آن بھی آزما لو نبیؐ جی
یہ عاصی نہیں منہ دکھانے کے لائق
کرم کی ردا میں چُھپا لو نبیؐ جی
کب انور شعورؔ اور کچھ مانگتا ہے
اِسے صرف اپنا بنا لو نبیؐ جی
Follow Us