نوجوان حاملہ لڑکی کو قتل کرنے اور اس کا پیٹ کاٹ کر بچے کو نکالنے کے جرم میں خاتون کو سزا سنائی دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شکاگو میں 51 سالہ خاتون کلریسا فیگیروا نے اپریل 2019 میں مارلن اوچووا لوپیز نامی 19 سالہ لڑکی کو قتل کیا تھا، منگل 16 اپریل کو خاتون نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے، عدالت نے مجرم خاتون کو 50 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
51 سالہ خاتون ممکنہ طور پر اب اپنی باقی زندگی جیل میں گزارے گی۔ خاتون کی بیٹی ڈیزری فیگیرو نے بھی جنوری میں قتل کا اعتراف کیا تھا جس پر اسے 30 سال تک قید کی سزا دی گئی تھی۔
ڈیزری نے اپنی والدہ کے خلاف گواہی دینے کے بدلے میں پراسیکیوٹرز کے ساتھ ایک التجائی معاہدہ کیا تھا جبکہ کلریسا پہلے پہل اس قتل اور مقدمے کا سامنا کرنے سے انکاری تھی۔
دی ایسوسی ایٹڈ پریس کی شائع کردہ خبر کے مطابق، کلریسا فیگیرو کے بیٹے کی موت 2018 میں قدرتی وجوہات کی بنا پر ہوئی تھی جس کے بعد سے وہ بچے کی متمنی تھی۔
اس نے حاملہ ماؤں کے ایک فیس بک گروپ میں شمولیت اختیار کی وہاں اس کی ملاقات 19 سالہ اوچووا لوپیز سے ہوئی۔
فیگیرو نے اوچووا لوپیز نامی لڑکی کو کچھ بچوں کے کپڑے دینے کے لیے گھر بلایا اور مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو بتایا کہ اسے ایک حاملہ عورت کو مارنا ہے اور اس کا بچہ لینا ہے۔
اوچووا لوپیز جب 23 اپریل 2019 کو فیگیرو کے گھر گئی تو اس نے اپنے منصوبے کو عملی جامعہ پہناتے ہوئے ڈوری کی مدد سے لڑکی کا گلا گھونٹ کر ماردیا۔
اس کے بعد ظالم خاتون نے اپنی بیٹی کو بلایا اور چھری کی مدد سے لڑکی کا پیٹ کاٹ کر اس میں سے بچے کو بھی نکال لیا۔ بعد ازاں اس نے 911 پر کال کرکے اطلاع دی کہ اس نے ایک بچے کو جنم دیا ہے جو سانس نہیں لے رہا ہے۔
بعدازاں شک ہونے پر جب پولیس نے تحقیقات کی تو سارا معاملہ سامنے آیا اور اس گھتی کو سلجھانے اور عدالتی فیصلے کے تحت عورت کو اپنے انجام تک پہنچنے میں چار سال لگ گئے۔