امریکا اور اس کے عالمی اتحادیوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر مشترکہ بیان جاری کردیا۔
وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر بائیڈن کی طرف سے بیان کردہ جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
امریکہ، ارجنٹائن، آسٹریا، برازیل، بلغاریہ، کینیڈا، کولمبیا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، پولینڈ، پرتگال، رومانیہ، سربیا، سپین، تھائی لینڈ اور برطانیہ کے رہنماؤں سے منسوب بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی طرف تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہیں جو اب میز پر ہے ۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ "اسرائیل معاہدے کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے” اور حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے قبول کرے اور قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کرے۔
تجویز میں مستقل جنگ بندی کی طرف منتقلی سے پہلے مرحلے میں چھ ہفتے کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے ملے جلے پیغامات سامنے آئے ہیں۔ نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے سے پہلے حماس کو "ختم کرنے” کے لیے پرعزم ہیں۔