دنیائے کرکٹ کے دو سب سے بڑے حریف پاکستان اور بھارت آج ایک دوسرے کو پچھاڑنے کے لیے میدان میں اتریں گے دونوں ٹیموں میں طاقت کے ساتھ کمزور کڑیاں بھی ہیں۔
نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ اسٹیڈیم میں آج جہاں بھارت میدان مارنے کے لیے آئے گا تو شاہین بھی پلٹ کر وار کرنے کا جذبہ لینے گراؤنڈ میں داخل ہوں گے۔ دونوں ہی ٹیموں میں ایک سے بڑھ کر ایک اسٹار موجود ہے اور دونوں ٹیموں میں خوبیوں کے ساتھ کچھ کمزور کڑیاں بھی ہیں۔
بات کریں گرین شرٹس یعنی پاکستانی ٹیم کی تو کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان جو ٹی ٹوئنٹی کی اب تک کی سب سے کامیاب جوڑی بن چکی ہے ایک بار پھر ٹیم کو شاندار آغاز دینے اور دبئی کی کارکردگی دکھانے کے لیے پر عزم ہے، ساتھ ہی بڑے میچ کا بڑا کھلاڑی فخر زمان بھی سامنے بولر تیز ہو یا اسپن، ان کی شاٹس ہوں گی جاندار اور ہوا میں اڑتی باؤنڈری سے پار۔
افتخار احمد میلبرن میں 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی کارکردگی دہرائیں تو پاکستانی شائقین کو مزہ آ جائے گا۔
دوسری جانب مخالف بھی کم نہیں۔ 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے والی بھارتی ٹیم میں ایک سے بڑھ کر ایک اسٹار کھلاڑی موجود ہے۔
بھارتی کپتان روہت شرما جہاں خود دھواں دھار آغاز دینے کے ماہر ہیں تو وہیں ویرات کوہلی جو ٹارگٹ کلر کے طور پر جانے جاتے اور میچ جتوانے کے ماہر کے طور پر مانے جاتے ہیں۔
سوریا کمار 360 ڈگری پلیئر، ریشبھ پنت خطرناک، شیوم دوبے فارم میں، ہاردک پانڈیا دباؤ میں اچھا کھیلتے ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی، محمد عامر، نسیم شاہ اور حارث رؤف پر مشتمل پاکستان کا مضبوط فاسٹ بولنگ اٹیک جیت کی سب سے بڑی امید ہے تو بھارت کی اسپن بولنگ پاکستانی بیٹرز کو پریشان کرے گی۔
دوسری جانب بھارت کی اسپن بولنگ پاکستانی بیٹرز کو پریشان کرے گی۔ جڈیجہ، اکشر، چاہل اور کلدیپ تو سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
میچ ونرز دونوں ٹیموں میں شامل ہیں۔ ان میں سے جو چل گیا وہی سب سے بڑی طاقت اور میچ کے ہیرو اور جو پٹ گیا وہی سب سے بڑی کمزوری اور شکست کا سبب ہوں گے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان بمقابلہ بھارت، کس ٹیم کا کتنا چانس ہے؟