fbpx
خبریں

شعیب ملک نے بابر اعظم کی کپتانی پر سوال اُٹھا دیا/ اردو ورثہ

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے امریکا کے ہاتھوں پاکستان کی شرمناک شکست پر بات کرتے ہوئے بابر اعظم کی کپتانی پر سوال اُٹھا دیا۔

شعیب ملک کا ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بابر اعظم کو کپتان بنے ہوئے 4 سال ہوگئے، مگر مجھے اس کی کپتانی میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

سابق کپتان نے کہا کہ آپ اگر کہیں ہوتے ہیں اپنے آپ کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اگر کوئی اپنے آپ کو بہتر بنا رہا ہوں تو آپ اسے ضرور وقت دیں، کیونکہ آپ کو اس کا اچھا رزلٹ نظر آئے گا۔

لیکن بابر اعظم بطور کپتان جیسے 4 سال پہلے تھا وہ آج بھی وہیں کھڑا ہے، مجھے اس کی کپتانی میں کوئی فرق نظر نہیں آیا۔

اس سے قبل سابق کپتان محمد حفیظ نے بھی قومی ٹیم کی امریکا کے ہاتھوں شکست پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے ہم نے 20 اوورز کا میچ ہارا، اس کے بعد ہم سپر اوور میں بھی ہارے ہیں، سابق کپتان نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ آپ سپر اوور میں بھی ٹیم کو نہیں جتوا سکے۔

سابق کپتان کا پاکستان کی بولنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کونسا اچھا بالر ہے، آپ کو یہی نہیں پتہ؟ اس جگہ میں ہوتا تو میری پہلی آپشن ہوتی نسیم شاہ اور دوسری آپشن شاہین شاہ آفریدی ہوتی۔

محمد عامر سے متعلق سابق کپتان نے کہا کہ عامر پاکستان کی کرکٹ سے چار سال سے باہر تھے، خدارا انٹرنیشنل لیگ کی کرکٹ کو انٹر نیشنل کرکٹ سے نہ ملائیں، میں یہ بات بار بار سمجھانے کی کوشش کررہا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پاکستان کے لئے 392 میچ کھیلے ہیں وہ میرا پرائیڈ ہے، میں نے دنیا کی لیگز کھیلی ہیں وہ میرا پرائیڈ نہیں ہے۔

اس سے قبل قومی ٹیم سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے امریکا کیخلاف پاکستانی ٹیم کی شکست پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرکٹ چلانے والوں کو اب بھی شرم نہ آئی تو اللہ ہی حافظ ہے۔

سابق کرکٹر و سلیکشن کمیٹی کے رکن کامران اکمل نے اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگر انگلینڈ سے فائٹ کرکے ہارتے تو دکھ نہیں ہوتا، مگر اس ٹیم سے شکست کھائی جس نے زیادہ انٹرنیشنل میچز ہی نہیں کھیلے ہوئے۔

Comments




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے