ہوٹل میں واقع سوئمنگ پول کے پائپ میں پھنس کر ایک بچی ہلاک ہوگئی، لاش نکالنے کے لیے کنکریٹ کی دیوار توڑنا پڑی۔
ہیوسٹن پولیس 8 سالہ لڑکی کی افسوسناک موت کی تحقیقات کررہی ہے، جس کی لاش ہیوسٹن کے ڈبل ٹری ہوٹل میں ایک بڑے پائپ کے اندر سے ملی تھی۔ یہ واقعہ ہفتے کی رات 10 بجے کے بعد پیش آیا تھا۔
ایک عینی شاہد نے پولیس کو بتایا کہ اس نے ’لیزی ریور اسٹائل‘ پول میں کسی کو پائپ میں پھنسے ہوئے دیکھا تھا۔
مقتولہ کی شناخت عالیہ جائیکو کے نام سے ہوئی ہے جبکہ پولیس نے کہا کہ وہ پول میں ایک بڑے پائپ کے اندر پھنسی ہوئی تھی۔ ہیرس کاؤنٹی انسٹی ٹیوٹ آف فرانزک سائنسز کے مطابق جائیکو کی موت ڈوبنے اور دم گھٹنے سے ہوئی، اور اس موت کو حادثاتی سمجھا جارہا ہے۔
لڑکی کی والدہ جوز ڈینئلا جائیکو نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی بیٹی کو پول میں موجود ایک غیر محفوظ سوراخ نے کھینچ لیا تھا، جس کی چوڑائی تقریباً 16 انچ کے درمیان ہے۔
لڑکی کی ماں کی وکیل نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ جائیکو کو نکالنے کے لیے کنکریٹ کو توڑنا پڑا اور پائپ کاٹنا پڑا۔ یہ بہت خوفناک تھا۔
اس مقدمے میں ہلٹن ورلڈ وائیڈ ہولڈنگز اور ڈبلٹری ہلٹن ہیوسٹن بروک ہولو کو مدعا علیہ نامزد کیا گیا ہے۔
ہلٹن کے ترجمان نے کہا کہ یہ جائیداد تیسرے فریق کی ملکیت کے تحت آزادانہ طور پر چلتی ہے جبکہ ابھی تک انھیں مقدمے کے کاغذات موصول نہیں ہوئے۔
دریں اثنا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعدد خلاف ورزیوں کا پتہ چلنے کے بعد انسپکٹرز کی جانب سے پول کو بند کر دیا گیا ہے۔
پول میں وفاقی ضابطوں پر بھی عمل نہیں کیا گیا جس کے تحت پائپ میں پھنسنے اور بچوں کے ڈوبنے کے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے تھے۔