پیرس اولمپکس میں وائلڈ کارڈ انٹری پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والی اسپرنٹر فائقہ ریاض کا شکوہ ہے کہ ہمیں حکومتی سطح پر سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں پاکستان کی ہونہار بیٹی اسپرنٹر فائقہ ریاض نے شرکت کی اور اپنی جدوجہد اور کامیابیوں کے بارے میں ناظرین کو بتایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ویسے تو پاکستان میں کھیلوں کے حوالے سے بہت سی سہولیات ہیں لیکن اکثر مرتبہ دی نہیں جاتیں، جیسے کہ میرا کیمپ اب تک نہیں لگا لیکن دوسری فیڈریشن نے کیمپ لگایا ہوا ہے میں وہاں سے تیاری کررہی ہوں میں کوچ سے آن لائن ٹریننگ لے رہی ہوں۔
وائلڈ کارڈ انٹری کیا ہے؟
ہاکی کے میدان سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والی فائقہ ریاض نے بتایا کہ اگر کسی ملک کی جانب سے کوئی کھلاڑی کوالیفائی نہیں کرتا تو کھلاڑی کو اپنی صلاحیت، محنت اور مہارت کی بنیاد پر نمائندگی کا موقع دیا جاتا ہے جو وائلڈ کارڈ انٹری کہلاتی ہے۔
واضح رہے کہ فائقہ ریاض اٹک میں ہونے والی نیشنل چیمپئن شپ میں 100 میٹر، 200 میٹر اور لانگ جمپ میں گولڈ میڈل حاصل کرکے نیشنل چیمپئن اور پاکستان کی تیز ترین فیمیل اتھلیٹ کا خطاب بھی اپنے نام کرچکی ہیں۔
فائقہ ریاض اولمپکس کے لئے ہفتے میں 6 دن سخت گرمی میں کئی گھنٹوں تک ٹریننگ کرتی ہیں۔ جس میں ٹریک ایونٹ ، ویٹ ٹریننگ ، ایکسپلوزو پاور، اور اگر جسم تھکاوٹ کا شکار ہو تو پھر ہلکی ٹریننگ ہوتی ہے۔
فائقہ ریاض پیرس اولپمکس سے پہلے اگلے مہینے ایران میں ہونے والے انڈور چیمپین شپ میں شرکت کریں گی۔