سعودی عرب میں بے ضرورت ویزے جاری کرواکر انھیں مارکٹ میں فروخت کرنا ایک پرانا کاروبار ہے۔ حکومت کی جانب سے اب اس کے خلاف سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبودآبادی کی جانب سے لیبر مارکیٹ اور اقامہ قوانین پرعمل درآمد کو منظم کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کی غرض سے مخصوص سروے کیا جائے گا۔
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ غیر ضروری ویزوں کے اجرا کے حوالے سے قانون سازی سخت کی جائے۔
رپورٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت کی جانب سے مملکت میں لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے اور اضافی افرادی قوت کی درآمد کو روکنے کیلیے وزارت کا کہنا ہے کہ ویزوں کے اجرا کے لیے باریک بینی سے کام لیا جائے۔
ملازمت کے مواقع نہ ہونے پر ویزے جاری کرانے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 2 لاکھ سے 5 لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ ویزوں کا اجرا محض کاروبارکی وجہ سے کیا گیا ہو تو اس صورت میں خلاف ورزی کے مرتکب پر 2 لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جائے۔
ضروری ہے کہ جب تک آجر یہ ثابت نہ کرے کے اسے کارکن کی ضرورت ہے ویزے جاری نہ کیے جائیں۔فنی اور گھریلو کارکنوں کے لیے ویزوں کے اجرا کے ضوابط از سرنو مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔
وزارت کا مزید کہنا ہے کہ اگر خلاف ورزی کرنے والا غیرملکی ہو تو اس صورت میں اسے ملک بدر بھی کیا جائے۔