کراچی : کےالیکٹرک کی جانب سے بجلی کا نیٹ ورک بند کرنے کی دھمکی کی وجہ سامنے آگئی، صوبائی وزیرتوانائی ناصر شاہ نےایف پی سی سی میں نوارب نہ دینے کا کہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے واجبات میں تاخیر پر شہرمیں بجلی کا نیٹ ورک متاثر ہونے کے معاملے کی وجہ سامنے آگئی۔
کمپنی حکام نے بتایا کہ صوبائی وزیرتوانائی ناصر شاہ نےایف پی سی سی میں 9 ارب دینے کا کہا تھا لیکن بعد ازاں ناصر شاہ نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی پیسہ نہیں دےرہےکس نےکہا ہم کےالیکٹرک کو 9ارب دے رہے۔
صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ کےبیان پر انتظامیہ نے نئی حکمت عملی اپنائی اور مالیاتی بحران کےنام پرنیٹ ورک بند ہونے کی دھمکی دے دی۔
سندھ حکومت اور بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کی لڑائی کے باعث اکثرعلاقوں میں فالٹ کےنام پرگھنٹوں بجلی بند کرنا کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی نے صرف مئی کے مہینےمیں سندھ حکومت کو 5خط لکھ ڈالے،ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ 9ارب 20کروڑکی ادائیگی میں صرف 5 ارب واٹر بورڈ پر واجب الادا ہیں، دیگر 4 ارب 20 کروڑ سندھ حکومت کے دیگر اداروں پر واجب الاد ہیں.
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نے پیسے لینے کے باوجود سرکاری اداروں میں اسمارٹ میٹر نصب نہیں کئے، اربوں روپے لینے کے باوجود صرف چند سرکاری اداروں پراسمارٹ میٹر نصب کئے گئے۔
انھوں نے بتایا کہ تمام سرکاری اداروں پر اسمارٹ میٹر نصب کرانے کے لئے کہا ہے، امپورٹ پر تاخیر کا کہہ کر کئی سال گزر جانے کے باوجوداسمارٹ میٹر نصب نہیں کئے.
دوسری جانب کے الیکٹرک دستاویز کے مطابق سال 2023 میں کے الیکٹرک نے مینٹی ننس کی مد میں 5ارب 20 کروڑخرچ کیے.