نئی دہلی: بھارت کے لوک سبھا الیکشن 2024 میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے نریندر مودی کی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو واضح شکست اور اپنی جیت کا دعویٰ کر دیا۔
کانگریس رہنما راہول گاندھی نے سونیا گاندھی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ واضح ہوگیا انتخابات میں ہمیں مینڈیٹ ملا ہے جبکہ انتخابی نتائح بی جے پی کی واضح ہار ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ عوام نے نریندر مودی اور اس کی نظریے کو مسترد کر دیا، ’بھارت جوڑو یاترا‘ انتخابات میں جیت کی بڑی وجہ ہے، لڑائی آئین کو بچانے کی تھی اور عوام نے نریندر مودی کو جواب دے دیا، انہیں واضح شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور امیت شاہ نے ڈرانے اور دھمکانے کے سوا کچھ نہ کیا، انہوں نے ہمارے اکاؤنٹس بند کیے اور چیف منسٹر کو جیل میں ڈالا، مجھے یقین تھا بھارتی عوام ایک ساتھ کھڑے ہو کر لڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف بی جے پی نہیں بلکہ پوری ریاستی مشینری کے خلاف الیکشن لڑے، خفیہ ایجنسیاں، بیورو کریسی اور آدھی عدلیہ بھی ہمارے خلاف تھی، ہماری لڑائی بھارتی آئین کو بچانے کی تھی اور عوام ہمارے ساتھ تھی، انتخابات میں ہماری واضح کامیابی جمہوریت کی جیت ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ بھارتی عوام کا شکر گزار ہوں کہ آئین بچانے کا پہلا قدم اٹھا لیا ہے، بھارتی آئین بچانے کا کام غریب عوام، مزدوروں اور کسانوں نے کیا، کامیابی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم ایک ہو کر لڑے تمام اتحادیوں کی عزت کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے فیصلہ دے دیا مودی نہیں چاہیے، انڈیا اتحاد نے الیکشن میں بھارتی آئین کو بچا لیا، بی جے پی نے پارٹیاں توڑیں اور سیاسی رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا لیکن پھر بھی کامیاب نہ ہوئے۔
پریس کانفرنس میں راہول گاندھی نے کہا کہ حکومت بنانے یا نہ بنانے سے متعلق اتحادیوں کی میٹنگ میں فیصلہ کریں گے، انڈیا اتحاد کا جو بھی فیصلہ ہوگا اسے قبول کریں گے۔