ڈسٹرکٹ کیماڑی بلدیہ ٹاؤن میں منشیات اور گٹکا، ماوا کے کاروبار سے متعلق رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں پولیس کے اس کاروبار میں ملوث افراد سے بھتہ لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ کیماڑی بلدیہ ٹاؤن میں منشیات، گٹکا اور ماوا کے کاروبار سے متعلق رپورٹ میں کیماڑی پولیس کی سرپرستی میں کام کرنے والے نیٹ ورک کے کردار بے نقاب ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پولیس سرپرستی میں کاشف ملا، عامر مادہ، نعیم جنیٹر کا منشیات، گٹکے اور ماوے کا دھندہ جاری ہے۔ نعیم جنیٹر کا پارٹنر سہیل سندھی فیکٹریوں سے گٹکا ماوا مختلف جگہوں پر سپلائی کرتا ہے جب کہ بلدیہ ٹاؤن کے بلوچ محلہ میں نعیم جنیٹر کا چرس اور ایرانی پٹرول کا دھندا بھی چل رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کاشف مُلاّ کی فیکٹریوں سے مال مختلف علاقوں میں عمران مُلاّ اور ذیشان بلوچ سپلائی کرتے ہیں۔ بلال بلوچ عرف دادا نامی ملزم مختلف علاقوں میں چرس فروخت کرتا ہے۔
اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ساحر چاچا پولیس کا اہم بیٹر ہے جو ہر ہفتے پولیس کے لیے منشیات فروشوں سے لاکھوں روپے بھتہ وصول کرتا ہے، ساحر چاچا منشیات اڈوں اور گٹکا فیکٹریوں سے لاکھوں روپے بھتہ لے کرپولیس تک پہنچاتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کاشف مُلاّ سے بھی گٹکے کی فیکٹری چلانے کے لاکھوں روپے وصول کیے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عامر مادہ یوسف گوٹھ بس ٹرمینل سے چھالیہ اٹھاتا ہے اور گٹکا فیکٹریوں کو سپلائی کرتا ہے، پولیس چھاپوں میں پکڑی گئی چھالیہ کا ایک حصہ خود پولیس ہی عذیب چانڈیو نامی ایک ڈیلر کو بیچ دیتی ہے۔