اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے خط پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے خط پر جوڈیشل کمیشن کےلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھے ججوں کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط میں عمومی نوعیت کے الزام لگائے گئے ہیں، تاثر دیا گیا کہ خفیہ ایجنسی اورایگزیکٹو تحریک انصاف کے مقدموں پر اثرانداز ہورہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہےکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کئی مرتبہ پی ٹی آئی کو ریلیف دیا، عدالتی روایت ہے جب کسی جج کو اپروچ کیا جائے تو وہ کیس سننے سے معذرت کرلیتا ہے، کئی مرتبہ پی ٹی آئی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامرفاروق اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پرعدم اعتماد کا اظہار کرچکی ہے۔
درخواست گزار میں کہنا تھا اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججوں کاخط ’’ڈیزائن اقدام‘‘لگتا ہے، جیسے ہی خط منظرعام پر آیا سوشل میڈیا پرچیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ کے خلاف مہم شروع ہوگئی۔
درخواست میں ججوں کے پچیس مارچ کےخط میں لگائے گئے الزامات پر اعلیٰ سطح جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمیشن انکوائری میں جو بھی مس کنڈیکٹ کا مرتکب پایا جائے اس کےخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔