اسلام آباد : ججز کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل نوکردی گئی، کمیٹی جوڈیشل کمیشن کی سفارشات کا جائزہ لے گی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے رہنماؤں کے ساتھ ‘مشاورت’ کے بعد ججوں کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل نو کردی گئی۔
سینیٹ سیکرٹریٹ سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا ہے کہ فاروق ایچ نائیک، انوشے رحمان اور محسن عزیز کو کمیٹی کے ممبران کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کے دیگر ارکان میں حامد خان، خواجہ آصف، شازیہ مری شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین علی محمد خان اور سردار لطیف کھوسہ کو بھی کمیٹی کا رکن نامزد کیا گیا ہے۔
ججز پارلیمانی کمیٹی اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کی منظوری دے گی اور جوڈیشل کمیشن کی سفارشات کاجائزہ لےگی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز پیش کی۔
وزیر قانون نے ایک بیان میں کہا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدت ملازمت سے متعلق تجاویز زیر گردش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس کی مدت ملازمت سے متعلق تجاویز کو سختی سے مسترد نہیں کروں گا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ججوں کی تقرری میں پارلیمانی کمیٹی کا کردار ’ربڑ سٹیمپ‘ سے زیادہ کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 19ویں آئینی ترمیم کے بعد ججوں کی تقرریوں میں پارلیمانی کمیٹی کا کردار ربڑ سٹیمپ جیسا ہو گیا ہے۔
وزیر قانون نے مزید کہا تھا کہ 18ویں آئینی ترمیم میں حکومت نے ججوں کی تقرریوں میں توازن برقرار رکھا تھا۔