اسلام آباد: بجٹ میں پٹرول اور ڈیزل پر 30 روپے کاربن لیوی لگانے کے حوالے سے بڑی خبر آگئی، پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات آج کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت نے آئی ایم ایف کی بجٹ میں پٹرول اور ڈیزل پرتیس روپے کاربن لیوی لگانے کی تجویز مسترد کردی۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے وزیراعظم شہباز شریف نے کاربن ٹیکس لگانے کی مخالفت کی ہے۔
پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات آج کا امکان ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان چین سےآن لائن شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کاربن پالیسی لائی جائے گی، پالیسی میں صنعتوں کیلئے خصوصی اقدامات تجویزکیے جائیں گے، کاربن پیدا کرنے والی صنعتوں کوآگاہی فراہم کی جائے گی۔
یاد رہے اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی شعیب نظامی نے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس وقت پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی فی لیٹر 60 روپے عائد ہے، جو وفاقی حکومت وصول کررہی ہیں، اب کاربن ٹیکس کی تجویز بھی سامنے آئی ہیں، اگر پیٹرول پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوتا ہے تو اس کا 57.5 فیصد صوبوں کو چلا جائے گا۔
شعیب نظامی کا کہنا تھا کہ اس وقت پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی فی لیٹر 60 روپے عائد ہے، جو وفاقی حکومت وصول کررہی ہیں، اگر پیٹرول پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوتا ہے تو اس کا 57.5 فیصد صوبوں کو چلا جائے گا۔
انھوں نے کہا تھا کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کاربن ٹیکس لگاتی ہیں تو پیٹرول کی قیمت میں 20 سے 30 روپے کا اضافہ متوقع ہے لیکن اس کے لیے قانون سازی کرنا پڑے گی یا فوری طور پر جنرل سیلز ٹیکس عائد کرکے پیٹرول کی قیمت کو 300 سے اوپر لے جایا جاسکتا ہے، جو مہنگائی کا نیا طوفان لائے گا۔