دفاتر میں ملازمین کے درمیان ہونے والے بعض معاملات اکثر اوقات شدید تلخیوں کا باعث بنتے ہیں جس کی وجہ سے دفتر کا ماحول خوف اور تناؤ کا شکار ہوجاتا ہے۔
اکثر اوقات دیکھنے میں آتا ہے کہ دفاتر میں کوئی شخص یا کچھ افراد اپنے کسی ساتھی کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اختیار کرتے ہیں اور ان کے ساتھ منظم طریقے سے بُرا سلوک کیا جاتا ہے۔
اس قسم کی باتوں کی بہت سی اشکال ہیں جیسا کہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ذلت آمیز سلوک، بدزبانی، برے القابات، دھمکیاں یا سوشل میڈیا اور دیگر ممکنہ ذرائع سے اس عمل کا ارتکاب کیا جا سکتا ہے۔
دفاتر میں اس قسم کے لوگ اپنے جارحانہ رویے سے ایسا منفی ماحول پیدا کردیتے ہیں جس کی وجہ سے ادارے کی پیداواری صلاحیت میں کمی جبکہ تناؤ اور اضطراب میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس صورتحال کے تدارک کیلئے متعلقہ مالکان، دفتر کے مختلف شعبہ جات کے افسران کی جانب سے ساتھی ملازمین پر توجہ اور مؤثر کارروائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
دفتر میں خوف کا ماحول کیسے بنایا جاسکتا ہے؟
دفتر میں خوف کا ماحول بنانے کیلئے جن طریقوں کا استعمال کیا جاتا ہے ان میں ساتھیوں کو حقیر سمجھ کر ان سے زبانی بدسلوکی اور بات بات پر ان کی تذلیل کرنا۔
ساتھیوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے غلط معلومات یا بدنیتی پر مبنی افواہیں پھیلانا، انہیں ڈرانا اور ذہنی طور پر ان کو اہم ملاقاتوں، منصوبوں، یا سماجی تقریبات سے الگ تھلگ کردینا شامل ہے۔
اس کے علاوہ اپنے ساتھیوں کے کام پر مسلسل تنقید اور ان کی سخت نگرانی کرنا اور انہیں بار بار نااہلی کا احساس دلانا۔
ملازمین کو اس بات پر سزا دینا یا ان پر جرمانہ کرنا جو آگے بات کرتے ہیں یا اس قسم کے رویے کی اطلاع دیتے ہیں۔
بعض ساتھیوں کے ساتھ ترجیحی سلوک کرنا، ان کی طرف داری کرکے دوسروں میں ناراضگی اور خوف کی فضا پیدا کرنا۔
دوسروں کے سامنے ساتھیوں پر کڑی تنقید کرنا یا انہیں شرمندہ کرتے ہوئے ان کی عزت نفس کو مجروح کرنا شامل ہے۔
اگر کوئی ساتھی حکم کی تعمیل نہیں کرتا تو اس کی ملازمت کا تحفظ یا اس کی ترقی میں روڑے اٹکانا یا سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا۔
یاد رکھیں، دفتر میں اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے اور ہر ایک کے لیے ایک محفوظ اور باعزت روزگار کی جگہ بنانے کے لیے مضبوط لیکن ہمدردانہ انداز کی ضرورت ہوتی ہے۔
لہٰذا اپنے تمام دفتری ساتھیوں کے ساتھ معتدل رویہ رکھیں بہت زیادہ دوستانہ یا حاکمانہ رویہ آپ کیلئے بھی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔