حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے جس میں مختلف ممالک کی جانب سے تعاون کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش اور واقعے کی وجوہات کی تفتیش کیلئے ہر قسم کی مدد کی پیش کش کی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارو نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کے لیے تیار ہیں، لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش اور وجوہات کی تحقیقات میں ضروری مدد فراہم کریں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد سلامتی کے ساتھ واپس آئیں گے۔
یورپی کمیشن نے بھی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کر دی ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا یہ قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا ہے۔
اس کے علاوہ سعودی عرب، قطر، ترکیہ، عراق اور متحدہ عرب امارات نے بھی ایران کو حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔
محکمہ موسمیات آذربائیجان کی پیش گوئی
علاوہ ازیں آذربائیجان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسم کی شدت کی وجہ سے جائے حادثہ پر رات بھر بارش اور دھند پڑسکتی ہے، اوزی گاؤں کے علاقے میں بارش اور تیز ہواؤں کاسسٹم موجود ہے، ہوا تقریباً 10کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی فوج سمیت 40 ٹیمیں ریسکیو کی کوششوں میں مصروف ہیں تاہم شدید بارش اور دھند کے سبب ریسکیو حکام کو جائے حادثہ پر پہنچانے میں مشکلات درپیش ہیں۔ ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے ڈرون سے بھی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں پیش آيا جہاں صدررئیسی ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز جا رہے تھے۔