گردن توڑ بخار کسی کو بھی ہو سکتا ہے لیکن بچوں میں اس کا خطرہ زیادہ پایا جاتا ہے تاہم بڑی عمر کے افراد بھی خود کو اس سے محفوظ نہیں سمجھ سکتے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں پبلک ہپیلتھ ایکسپرٹ ڈاکٹر محمد سلیمان اوٹھو نے گردن توڑ بخار کی علامات و علاج اور اس کی وجوہات سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ گردن توڑ بخار بنیادی طور پر دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو ڈھانپنے والی حفاظتی جھلیوں کی شدید سوزش کا نام ہے جسے میننجز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
اس کی عام علامات میں بخار، سر درد کے ساتھ گردن میں اکڑاہٹ کی شکایت ہوتی ہے اس کی دیگر علامات میں الجھن، تناؤ، قے اور تیز روشنی یا تیز آواز کا ناقابل برداشت ہونا بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر جان لیوا انفیکشن ہے جہاں آپ کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے ارد گرد سوجن پیدا ہوجاتی ہے۔ یہ سوزش اعصابی نظام کے معمول کے کام میں خلل ڈال سکتی ہے۔
ڈاکٹر سلیمان اوٹھو کا کہنا تھا کہ وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہونے والا گردن توڑ بخار بہت سنگین ہوسکتا ہے اور مریض کو جتنا جلد ممکن ہوسکے فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے انہیں گردن توڑ بخار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔