نیتن یاہو حکومتی کی تبدیلی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف دسیوں ہزار لوگوں نے یروشلم میں پارلیمنٹ تک احتجاج مارچ کیا ہے۔
شرکأ نے انتخابات کا مطالبہ کیا اور حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے پر زور دیا جس کے تحت غزہ کی پٹی میں قید 130 سے زائد اسیروں کو وطن واپس لایا جائے گا۔
یہ جنگ کے آغاز کے بعد تل ابیب کے سب سے بڑے مظاہروں کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
אין רחפן שיכול לכסות את הכמות הזו
בחירות עכשיו!!!! pic.twitter.com/y7IpEkk69t
— Restart Israel (@restart_israel) March 31, 2024
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو ہٹانے کے لیے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل میں ایک نئی حکومت لانے کے لیے انتخابات کا انعقاد ہی ملک کے مفلوج نظام کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ جنگ مفلوج ہے، یرغمالیوں کا معاہدہ مفلوج ہے، شمال مفلوج ہے اور سب سے بڑھ کر آپ کی زیر قیادت حکومت مفلوج اور ناکام ہو رہی ہے۔