کراچی: انٹر بورڈ کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال امتحانی کاپیوں کی جانچ پڑتال گھروں پر نہیں کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق انٹر بورڈ انتظامیہ نے امتحانی کاپیوں کی جانچ پڑتال گھروں پر نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، پیپرز کی جانچ پڑتال کے لیے سینٹر قائم کر دیے گئے ہیں۔
چیئرمین انٹر بورڈ نسیم احمد میمن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں اساتذہ تنظیموں کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے، یہ فیصلہ ماضی کے تلخ تجربے کی روشنی میں کیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ ماضی میں بعض اساتذہ کو پانچ سے دس ہزار کاپیاں فراہم کی گئیں، زیادہ معاوضے کے حصول کے لیے بعض اساتذہ زیادہ کاپیاں حاصل کرتے تھے، اور گھروں پر ہونے والی جانچ پڑتال اساتذہ نے اپنے نواسوں اور بچوں سے کروائی۔
چیئرمین انٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال والدین اور طلبہ کی شکایات سامنے آئیں، جب کاپیوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کرائی گئی تو اس میں غلیطوں کی نشان دہی ہوئی۔
انھوں نے کہا اب قائم کیے گئے سینٹر پر ہیڈ ایگزامنر کی موجودگی میں کاپیوں کی جانچ پڑتال ہوگی، اس حوالے سے کالجوں کے اساتذہ کی جانب سے ساڑھے تین ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 500 اساتذہ کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے۔
چیئرمین انٹربورڈ نے کہا کہ جانچ پڑتال کے لیے سینئر لیکچرار اور جونیئر اسسٹنٹ پروفیسر کی خدمات حاصل کی ہیں، اساتذہ کی تربیت کا مرحلہ بھی مکمل ہو چکا ہے، اس بار امتحانی نتائج وقت پر جاری کریں گے، بروقت نتائج کے اجرا سے طلبہ کو جامعات میں داخلے میں آسانی ہوگی۔