اسلام آباد : اسلام آبادہائیکورٹ نے پیمرا کو ٹی وی چینلز کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو نوٹس جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کیخلاف پیمرا نوٹی فیکشن کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کورٹ رپورٹرز تنظیموں کی درخواست پر سماعت کی ، پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی جانب سے دائر درخواست پر بھی سماعت کی گئی۔
درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ریاست علی آزاد بھی عدالت پیش ہوئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نےپاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو ٹی وی چینلز کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا اور نوٹیفکیشن معطل کرنے کی متفرق درخواست پر بھی نوٹس جاری کردیئے گئے۔
ہائیکورٹ نے پیمرا نوٹی فکیشن کیخلاف درخواست پر سماعت 28مئی تک ملتوی کردی، اسلام آبادہائیکورٹ نے جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے پیمرا نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ 21 مئی 2024 کو پیمرا کی جانب سے 2 نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، ٹی وی چینلزکوعدالتی کارروائی رپورٹ نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے صرف عدالتی تحریری حکم ناموں کو ہی رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
درخواست میں کہنا تھا کہ پیمرا نےعام عوام کےمعلومات تک رسائی کے حق کی خلاف ورزی کی ، پیمرا کی جانب سے اپنے نوٹیفکیشن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق پیمرا کا21 مئی کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اےون کی خلاف ورزی ہے، پیمرا نوٹیفکیشن پیمراآرڈیننس 2002 کی روح کےبھی خلاف ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا 21 مئی کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیاجائے اور پیمرا کوانسانی بنیادی حقوق کیخلاف کوئی بھی نوٹیفکیشن یااحکام جاری کرنے سے روکا جائے۔