fbpx
خبریں

حکومت مستعفی ہو، ازسرنو انتخابات ہوں، اسٹیبلشمنٹ الیکشن سے دور رہے، فضل الرحمان/ اردو ورثہ

ملتان: جعمیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے موجودہ حکومت کے مستعفی ہونے اور انتخابات از سر نو کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ الیکشن سے دور رہے۔

مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت مستعفی ہو اور ملک میں الیکشن از سر نو ہونے چاہییں کیونکہ پچھلے 7،6 ماہ سے گھاٹے کے سودے کیے جا رہے ہیں، کیا ہم صرف لڑائی کیلیے ہیں کیا ہم نے ترقی کا پہلو ختم کر دیا ہے؟ جس کی تربیت لڑنے کی ہوگی وہ کبھی قیادت نہیں کر سکتا۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ کیا ماضی کی ایسی کوئی پالیسیاں ہیں جو ہم ملک کو آگے لے کر جائیں، ہمارے تحفظات ہیں ان کو دور کیا جاتا ہے تو ہم سیاسی لوگ ہیں انکار نہیں کریں گے، مذاکرات کیلیے ماحول بنتا ہے تو ہم اس کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ اسٹیبلشمنٹ بیک وقت ملازم بھی ہو اور حاکم بھی، اس ذہنیت کو ختم کرنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا۔

پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ کمزور اسمبلی ہے کیونکہ پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں ہے، ہم پی ٹی آئی کی تحریک سے پہلے اپنی تحریک شروع کر چکے ہیں، موجودہ حالات میں حکومت ڈیلیور نہیں کر سکتی، قوم نہیں اٹھے گی اور ووٹ کو تحفظ نہیں فراہم کرے گی تو مسلسل غلامی طرف جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں حکومت نہیں کچھ لوگوں کو اچھے عہدے مل گئے ہیں جو انجوائے کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی بار میں نہیں جیتا تھا لیکن اب کی بار میں الیکشن جیتا ہوں، میری خوش قسمتی ہے کہ میرا مدمقابل بڑے منصب لے رہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے وضاحت کی کہ مجھے صدر پاکستان کی آفر نہیں ہوئی تھی یہ غلط بات ہے، ایسی عہدوں کی سیاست نہیں کرنی چاہیے، جب عوام مجھے ووٹ دیں گے تو صدر، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بھی بنوں گا، پانچ سیٹوں کے ساتھ میں کہوں کہ صدر بن جاؤں تو یہ میری سیاست نہیں ہو سکتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کو اتنا بدنام کر دیا ہے کہ اس کو الیکشن کہنا بھی ناجائز ہے، امیدواروں سے کروڑوں روپے لیے گئے جہاز بھرے گئے اسمبلیاں بیچی گئیں۔

Comments




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے