قومی فاسٹ بولر احسان اللہ کی انجری کی تشخیص میں غفلت برتنے کے معاملے پر ذمے داروں کے تعین کے لیے پی سی بی نے میڈیکل بورڈ بنا دیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر احسان اللہ جو کہنی کی انجری کا شکار ہونے کے بعد کرکٹ کے میدانوں سے دور ہیں اور علاج کے لیے لندن پہنچ چکے ہیں ان کی انجری میں غلط تشخیص نے ان کا کرکٹ مستقبل داؤ پر لگ گیا جس کی تحقیقات اور ذمے داروں کے تعین کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک آزاد میڈیکل بورڈ بنا دیا ہے۔
اس میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر جاوید اکرم، ڈاکٹر رانا دل آویز اور ڈاکٹر ممریز نقشبند شامل ہیں۔
یہ تین رکنی میڈیکل بورڈ احسان اللہ کی انجری کا جائزہ لے گا اس کے علاوہ علاج میں بھی معاونت کرے گا۔
واضح رہے کہ قومی فاسٹ بولر احسان اللہ کی انجری میں غلط تشخیص پر ان کا مستقبل داؤ پر لگنے کا معاملہ اے آر وائی نیوز کی ویب سائٹ پر شائع ہوا تھا جس کے بعد پی سی بی نے ان کے معاملے پر اپ ڈیٹ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ علاج کے لیے لندن گئے ہیں۔
احسان اللہ جو گزشتہ برس پی ایس ایل میں اپنی تیز رفتار سے مخالف ٹیموں پر دھاک بٹھانے اور قومی سلیکٹرز کو اپنی جانب متوجہ کرکے گزشتہ برس افغانستان کے خلاف کھیلی گئی ٹی 20 سیریز اور نیوزی لینڈ کے خلاف راولپنڈی میں کھیلے گئے ایک روزہ میچ میں ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں لیکن اس کے بعد سے وہ کھیل کے میدان سے باہر ہیں۔