دنیا کی معروف ترین کمپنیوں ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے روزگار کے خاتمے سے متعلق بڑا انکشاف کردیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) دنیا سے تمام ملازمتیں ختم کردے گی تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ کوئی بُری ترقی نہیں ہے۔
گزشتہ روز پیرس میں ایک اسٹارٹ اپ اور ٹیک ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ مستقبل میں شاید ہم میں سے کسی کے پاس نوکری نہ ہو اور آنے والے دور میں لوگ شوقیہ ملازمتیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کوئی ایسا کام کرنا چاہتے ہیں جو ایک مشغلہ جیسا ہو تو آپ نوکری کر سکتے ہیں۔ آگے چل کر آپ کی خدمت کے لئے اے آئی اور روبوٹس ہوں گے جو آپ کی پوری مدد کریں گے مگر ان سب کو کامیاب بنانے کے لئے ایک بڑی رقم کی ضرورت ہوگی اور ہر ایک کے لئے یہ مناسب بھی نہیں ہوگا کہ وہ اس پر ہونے والے اخراجات کو برداشت کریں۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی کی صلاحیتیں پچھلے کچھ سالوں میں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہیں، یہ اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ ریگولیٹرز، کمپنیاں اور صارفین ابھی تک یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ان کو استعمال کیسے کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں دنیا کو ‘یونیورسل ہائی انکم’ ماڈل کی ضرورت ہوگی، مگر ایلون مسک نے اس کی وضاحت نہیں کی۔ واضح رہے کہ یونیورسل بیسک انکم ماڈل کا اکثر تذکرہ سامنے آتا ہے۔
اس ماڈل کا مرکزی خیال یہ ہے کہ حکومتوں کی جانب سے تمام شہریوں کو مخصوص رقم ادا کی جائے، چاہے ان کی آمدنی جتنی بھی ہو، مگر یونیورسل ہائی انکم ماڈل اس سے مختلف ہوگا۔