کیلیفورنیا : اسمارٹ فون بنانے والی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ’ایپل‘ نے اپنا منفرد مقام کھو دیا، مارکیٹ میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال فروخت میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔
اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2024کی پہلی سہ ماہی میں ایپل کے اسمارٹ فون کی فروخت میں تقریباً 10 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے سام سنگ کو دوبارہ سرفہرست ہونے کا موقع ملا۔
ریسرچ فرم آئی ڈی سی کی ڈیٹا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری اور مارچ کے دوران اسمارٹ فون کی ترسیل 7.8 فیصد بڑھ کر 289.4 ملین یونٹس ہوگئی جبکہ سام سنگ کے مارکیٹ شیئر 20.8فیصد ہیں جس نے ایپل سے اسمارٹ فون بنانے کا اعزاز لے کر اپنے نام کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق آئی فون بنانے والی کمپنی کی فروخت میں نمایاں کمی گزشتہ سال دسمبر کی سہ ماہی میں اس کی مضبوط کارکردگی کے بعد سامنے آئی جب اس نے سام سنگ کو دنیا کے نمبر ون فون بنانے والے کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا تھا۔
کمپنی 17.3 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ دوسرے نمبر پر واپس آگئی ہے کیونکہ چینی برانڈز ہواوے نے مارکیٹ شیئر حاصل کرلیا۔
اس کے علاوہ شیاؤمی کمپنی چین کی سب سے بڑے اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس نے پہلی سہ ماہی کے دوران 14.1فیصد کے مارکیٹ شیئر کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
آئی ڈی سی کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ایپل نے 50.1 ملین آئی فون بھیجے جو کہ پچھلے سال اسی عرصے میں بھیجے گئے 55.4 ملین یونٹس سے کم ہیں۔
چین میں ایپل کے اسمارٹ فون کی ترسیل ایک سال پہلے کے مقابلے 2023 کی آخری سہ ماہی میں 2.1 فیصد کم ہوگئی۔