پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو وارننگ دیتے ہوئے لوڈشیڈنگ کم کرنے کی ہدایت کر دی۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج رات تک لوڈشیڈنگ کم نہ ہوئی تو کل پیسکو کا انتظام سنبھالوں گا، وفاقی حکومت اور وزیر توانائی کو پیغام دے رہا ہوں، متعدد بار بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کا کہا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ آپ سے شرافت کی زبان استعمال کریں تو ہمیں کمزور سمجھتے ہیں، پیسکو چیف اگر صوبے میں رہے گا تو میرے شیڈول کے مطابق چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے وہاں 5 سے 6 گھنٹے کا ریلیف دیں اور جہاں 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے وہاں 12 گھنٹے کریں، آپ جسے چوری کہہ رہے ہیں اس کے پیسے کٹوتی کرو اور میرا حق دو۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ میری وارننگ نہیں میری ٹائم لائن ہے، مینڈیٹ چوری کرنے کے بعد صوبے کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں، رات تک شیڈول تبدیل کریں ورنہ سارے گرڈ ٹیک اوور کروں گا۔
’پھر مجھے کوئی غدار نہ کہے‘
اس سے قبل علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر صوبے کو حق نہ دیا تو ایسا اقدام اٹھائیں گے کہ کل ہمیں کوئی غدار نہ کہے، وفاق ہمارے صوبے کے واجب الادا فنڈز فوری فراہم کرے، صوبے میں بھی بجلی چوری ہوتی ہوگی لیکن عوام کو چور نہ کہیں ایسی گفتگو برداشت نہیں کروں گا، صوبے کی بجلی پوری دی جائے اس کے بعد چوری ہو تو بات کریں۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا تھا کہ یہ کیا طریقہ ہے فنڈز اور بجلی پوری نہیں دیتے اور الزامات بھی لگاتے ہیں؟ اس وقت ہمیں توانائی کے مسائل کا سامنا ہے، سب سے سستی بجلی ہم بنا کر دے رہے ہیں لیکن ہمیں بجلی نہیں مل رہی، پی ٹی آئی کے دور میں بجلی 16 روپے کی تھی اور مل بھی رہی تھی لیکن اب بجلی 65 روپے کی ہے اور نہیں مل رہی پھر پیسہ کہاں جا رہا ہے؟
’دھمکی اور وارننگ میں فرق ہے میں وارننگ دیتا ہوں دھمکی نہیں۔ 120 ارب کا خسارہ ہے یہ لوگ اقتدار میں رہے لیکن سسٹم کیوں ٹھیک نہیں کیا؟ صوبے کے مسائل ہم حل کریں گے وفاق ہمارے صوبے کے 115 ارب واپس کرے۔ لوڈشیڈنگ میں کمی نہ کی گئی تو ایسا اقدام اٹھاؤں گا کہ پھر شکوہ نہ کریں۔‘