وزیر دفاع خواجہ آصف کا 9 مئی کے حوالے سے بڑا بیان سامنے آیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ 9 مئی کے روز ادارے میں بیٹھے لوگ ان کی معاونت کررہے تھے، شیرپاؤ برج اور فورٹریس اسٹیڈیم پر سیکیورٹی ہٹالی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ ملے ہوئے تھے پھر ان کے خلاف کارروائی بھی عمل لائی گئی تھی۔
گزشتہ روز خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ایک شخص نے اقتدار کے حصول کے لیے اپنے گروہ کے ساتھ وطن عزیز کی اساس پر حملہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس روز جو کچھ کیا گیا ایسا ہمارے دشمن ملک بھی نہیں سوچ سکتے، عسکری تنصیبات پر حملے کرنے والے کے چہرے قوم کے ذہنوں پر نقش ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں کو نشانہ بنایا گیا، ایک سوچے سجھے منصوبے پر عمل کیا گیا، اس کا تصور دنیا کے کسی بھی ملک میں کسی بھی حالات میں نہیں کیا جاسکتا۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور اس پر عمل کرنے والوں کی قوم شناخت کرتی ہے، ان کے چہرے پاکستانی عوام کی یاداشت پر نقش ہیں، ان کے نعرے اور للکاروں کی صدا بازگشت آج بھی ہمیں اس افسوس ناک دن کی یاد دلاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کرداروں کی سزا کا فیصلہ آئین اور قانون کرے گا، بحثیت قوم آئیں آج عہد کریں کسی شخص یا گروہ کو پاک سرزمین کی آبرو کو پامال نہیں کرنے دیں گے۔