بھارت کی ریاست بہار کے علاقے مظفر پور میں تین سہیلیوں کے ایک ساتھ گھر سے فرار ہونے کے واقعے نے اہل خانہ اور پولیس حکام کو چکرا کر رکھ دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں لڑکیاں آپس میں سہیلیاں ہیں جو 15 روز قبل اپنے گھروں سے فرار ہوئی تھیں لیکن ان میں سے ایک لڑکی نے فرار ہوتے وقت گھر میں خط چھوڑا تھا جسے پڑھ کر والدین نے بیٹی کو تلاش نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
گھر سے فرار ہونے والی لڑکیوں کے نام مایا، گوری اور ماہی ہیں جن کا اب تک کوئی سراغ نہیں مل سکا، لیکن اسی دوران پولیس کو میھرا ریلوے کی پٹریوں سے تلاش نوجوان لڑکیوں کی لاشیں ملی ہیں جن کے ہاتھوں پر مہندی سے ایس بی جی لکھا ہے۔
ان میں سے جس لڑکی نے والدین کیلیے خط چھوڑا تھا اس میں خبردار کیا گیا تھا کہ کوئی بھی انہیں ڈھونڈنے کی کوشش نہ کرے ورنہ وہ زہر کھا کر خودکشی کر لیں گی۔ خط میں لکھا تھا کہ ہم تینوں ہمالیہ یا پھر لال گنج جا رہے ہیں۔
والدین نے خط ملنے کے بعد پولیس میں شکایت درج کروائی تھی جس کے بعد لڑکیوں کی تلاش شروع کی گئی۔ پولیس کو گمشدہ لڑکیوں کے موبائل فون کی آخری بار لوکیشن ریاست اتر رپدیش میں ملی۔
ادھر، ریلوے پٹریوں سے ملنے والی لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ یہ وہی تین سہیلیاں ہیں جو 15 روز قبل گھروں سے فرار ہوئی تھیں۔