صدر ٹرمپ مکمل صحت مند اور بطور کمانڈر انچیف فرائض انجام دینے کے قابل: ڈاکٹر/ اردو ورثہ

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈاکٹر نے کہا ہے کہ صدر ’مکمل طور پر صحت مند‘ اور بطور کمانڈر انچیف فرائض انجام دینے کے قابل ہیں۔
ٹرمپ امریکی صدور میں سب سے زیادہ عمر کے ساتھ صدر منتخب ہوئے۔
وائٹ ہاؤس نے اتوار کو ٹرمپ کے تازہ طبی معائنے کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 78 سالہ ٹرمپ کا وزن اب 20 پاؤنڈ کم ہے جب کہ 2020 میں مدت صدارت کے دوران کیے گئے چیک اپ میں وہ موٹاپے کی حد کے قریب دکھائی دیے۔
ان کے معالج، نیوی کے کپتان شان باربابیلا نے ’فعال طرزِ زندگی‘ کا حوالہ دیا جو ’صدر کے صحت رہنے میں مسلسل اہم کردار ادا کر رہا ہے۔‘
رپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ 14 جون کو 79 برس کے ہو جائیں گے۔
جمعے کو کیے گئے مکمل طبی معائنے کی تین صفحات پر مشتمل رپورٹ میں ڈاکٹر نے کہا کہ ٹرمپ ’بطور کمانڈر ان چیف اور سربراہ مملکت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے مکمل طور پر فٹ ہیں۔‘
طبی معائنے کے دوران ٹرمپ کا وزن 224 پاؤنڈ ریکارڈ کیا گیا، جو چار سال قبل کیے گئے معائنے میں 244 پاؤنڈ تھا۔
ٹرمپ کا بی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) جو وزن اور قد کے تناسب کو ظاہر کرتا ہے، اب 28.0 ہے، اس کے مطابق وہ زیادہ وزن والی کی کیٹیگری میں آ گئے ہیں۔
2020 میں ان کا بی ایم آئی 30.5 تھا، جو انہیں موٹاپے کی کیٹیگری کے قریب لے گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ قبل ازیں ٹرمپ کی دونوں آنکھوں کا موتیے کا آپریشن کیا جا چکا ہے، تاہم اس ضمن میں کوئی تاریخ نہیں بتائی گئی۔
بڑی عمر کے لوگوں کا موتیے کا آپریشن عام بات ہے جس میں آنکھ کا دھندلا ہو جانے والے لینز نکال کر اس کی جگہ مصنوعی لینز لگا دیا جاتا ہے تاکہ دیکھنے میں آسانی ہو۔
رپورٹ کے مطابق، جولائی 2024 میں جب ٹرمپ صدارتی امیدوار تھے تو ان کی بڑی آنت کا معائنہ کیا گیا جس میں بے ضرر رسولی کی موجودگی اور ڈائیورٹیکولوسس نامی کیفیت کی تشخیص ہوئی۔
یہ ایک عام حالت ہے جس میں عمر بڑھنے کے ساتھ آنتوں کی دیواریں کمزور ہو جاتی ہیں۔ یہ کیفیت بعض اوقات سوزش کا سبب بن سکتی ہے، تاہم زیادہ تر لوگوں کو اس سے کوئی واضح مسئلہ پیش نہیں آتا۔
باربابیلا نے لکھا کہ ٹرمپ نے ایک بار پھر مونٹریال کگنی ٹیو اسیسمنٹ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کیا، جو دماغی صلاحیتوں کی مختلف جہتوں کو جانچنے کے لیے مختصر سکریننگ ٹیسٹ ہوتا ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ٹیسٹ میں مختلف سوالات شامل ہوتے ہیں، جیسے کہ بول کر سنائے گئے الفاظ کی تفصیل یاد رکھنا۔ بے ترتیب نمبروں کی فہرست کو سننا اور انہیں الٹی ترتیب سے دہرانا وغیرہ۔
اس ٹیسٹ کو موکا (MoCA) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہی وہی ٹیسٹ ہے جو ٹرمپ 2018 میں بھی کیا گیا۔ بعد ازاں ایک انٹرویو میں انہوں نے اس کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے الفاظ کی ترتیب یاد رکھتے ہوئے دہرائی۔ ’فرد۔ عورت۔ مرد۔ کیمرہ۔ ٹی وی۔‘
رپورٹ کے مطابق صدر کا جمعے کو ڈپریشن اور اینزائٹی ٹیسٹ بھی کیا گیا۔ ان دونوں حوالوں سے سوالناموں پر ان کا سکور معمول کے مطابق رہا۔
اتوار کو جب ٹرمپ سے ان کے طبی معائنے اور صحت مند رہنے کے طریقے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’کیوں کہ میں جو کچھ کر رہا ہوتا ہوں، اس سے لطف اندوز ہوتا ہوں اور مجھے اس کے نتائج پسند ہیں۔‘
ٹرمپ نے فلوریڈا سے واشنگٹن واپسی کی پرواز کے دوران اپنے ساتھ موجود صحافیوں سے کہا: ’میرا خیال ہے ہم ایک بار پھر امریکہ کو عظیم بنا رہے ہیں، اور اس سے مجھے اچھا محسوس ہوتا ہے۔ شاید یہی چیز مجھے خوش رکھتی ہے۔‘
ٹرمپ اگرچہ ملک کے اعلیٰ ترین منصب پر منتخب ہونے والے سب سے زیادہ عمر والے شخص ہو سکتے ہیں، لیکن وہ ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن سے چار سال چھوٹے ہیں۔ بائیڈن کی صدارت جنوری میں ختم ہوئی تو وہ 82 برس کے ہو چکے تھے۔
اگرچہ ٹرمپ مسلسل جو بائیڈن کی جسمانی اور ذہنی صحت پر سوالات اٹھاتے رہے ہیں اور بار بار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ بائیڈن کو معلوم ہی نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں، مگر خود ٹرمپ نے اپنی صحت کے بنیادی پہلوؤں کو طویل عرصے تک خفیہ رکھا جو کہ اس روایتی شفافیت کے برعکس ہے جو ماضی میں دونوں بڑی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے صدور طبی معاملات میں دکھاتے رہے ہیں۔
اپنے نوٹ میں شان باربابیلا نے لکھا کہ ٹرمپ کی صحت ’انتہائی اچھی‘ ہے اور ان کے دل، پھیپھڑوں، دماغ اور عمومی جسمانی افعال کی کارکردگی ’مستحکم‘ ہے۔