خبریں

امریکہ نے ممکنہ سفری پابندی سے متعلق تاحال کچھ نہیں بتایا: پاکستانی سفارت خانہ/ اردو ورثہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر ممکنہ سفری پابندیوں کی خبروں کے حوالے سے واشنگٹن ڈی سی میں واقع پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ انہیں امریکی وزارت خارجہ سے کسی قسم کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، لہذا اس خبر کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

امریکی جریدوں اور بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ایک میمو کے ذریعے 41 ممالک کے شہریوں کے امریکہ داخل ہونے پر مکمل پابندی اور بعض پر سختیاں بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم ان نیوز جریدوں کے مطابق وائٹ ہاؤس نے ان ممالک اور ان پر جزوی یا مکمل پابندی کے حوالے سے سرکاری سطح پر کسی قسم کی تصدیق نہیں کی ہے۔

نیویارک ٹائمز اور روئٹرز کے مطابق انہوں نے ایک اندرونی میمو کی یہ تفصیل خود دیکھی ہے، جس میں 41 ممالک کے شہریوں کو مکمل اور جزوی سفری پابندیوں کی ریڈ، اورنج اور یلو کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس میمو کے مطابق پاکستان اورنج لسٹ میں شامل ہے۔

اس سے قبل یہ بات خبروں میں گردش کر رہی تھی کہ پاکستان پر مکمل پابندی لگنے والی ہے، تاہم اب کہا جا رہا ہے کہ پاکستان ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے، جنہیں 60 دن کی مہلت دی جائے گی کہ وہ ویزہ کے حصول کے معاملے میں سکریننگ اور چیکنگ کے عمل کے حوالے سے امریکہ کے خدشات دور کریں، بصورت دیگر ان پر مکمل پابندی لگ سکے گی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ احکامات 21 مارچ تک جاری ہو سکتے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ حتمی فیصلے میں ردو بدل ہو۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو نے مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں واقع پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا، تو ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابھی تک سفارت خانے کو امریکی وزارت خارجہ سے کسی قسم کی خبر موصول نہیں ہوئی ہے، لہذا فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا پاکستان کے شہریوں پر بھی مکمل یا جزوی پابندی لگ سکتی ہے اور اسی وجہ سے فی الحال اس خبر کی کوئی قانونی حیثت نہیں ہے۔‘

پاکستانی سفارت خانے نے انڈپینڈنٹ اردو کو مزید بتایا کہ وہ اس خبر پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور جیسے ہی حتمی فیصلہ سامنے آتا ہے، اس سے متعلق مکمل تفصیل فراہم کر دی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 جنوری کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت کسی بھی غیر ملکی کے لیے امریکہ میں داخلے سے قبل سخت سکیورٹی اور جانچ لازمی قرار دی گئی تھی تاکہ قومی سلامتی کے خطرات کا پتہ لگایا جا سکے۔

اس حکم کے تحت کئی کابینہ ارکان کو 60 دن کے اندر ایسے ممالک کی فہرست جمع کروانے کی ہدایت دی گئی تھی، جن کی مکمل معلومات انتہائی ناکافی ہیں۔

ٹرمپ کی یہ ہدایت امیگریشن کی ان سخت پالیسیوں کا حصہ ہے، جن کا آغاز انہوں نے اپنی دوسری مدت کے آغاز میں کیا۔

امریکی اور برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق 14 ماہ قبل کیلیفورنیا کے شہر سان برنارڈینو میں داعش سے متاثرہ ایک بڑے فائرنگ کے واقعے کے بعد ٹرمپ نے مطالبہ کیا تھا کہ امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر ’مکمل‘ پابندی عائد کی جائے۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے