خبریں

راولپنڈی: کرتارپورہ فوڈ سٹریٹ کی روایتی انداز سے بنی منفرد لسی/ اردو ورثہ

راولپنڈی کے کرتارپورہ میں گھنگروں کی مدھم جھنکار اور قوالی کی دھن پر جھومتا لسی کا گلاس بنا ’شیخ لسی ماسٹر‘ کی پہچان۔

ہر سال رمضان میں لسی فروخت کرنے والے شیخ لسی ماسٹر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کا اصل نام شیخ عاطف محبوب ہے، مگر لوگ انہیں ’شیخ لسی ماسٹر‘ کے نام سے جانتے ہیں۔

’کرتارپورہ فوڈ سٹریٹ میں، جہاں دیسی کھانوں کی خوشبو ہر راہ گیر کو اپنی طرف کھینچتی ہے، میں خاص لسی بیچتا ہوں۔ یہ صرف ایک کاروبار نہیں، بلکہ میرے علاقے کے کلچر کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’55 سال سے بھی زیادہ پرانی تاریخ رکھنے والے اس بازار میں ہمیشہ سے ناشتے کی رونقیں رہی ہیں، خاص طور پر رمضان کے مہینے میں۔ میں نے بھی دیکھا کہ لوگ دیسی ثقافت اور خالص کھانوں کو پسند کرتے ہیں، تبھی میرے ذہن میں آیا کہ کیوں نہ لسی کے ذریعے کچھ نیا کیا جائے؟‘

شیخ لسی ماسٹر نے بتایا کہ ’مجھے لسی بناتے ہوئے پانچ سال ہو چکے ہیں۔ ابتدا میں میں نے عام طریقے سے لسی بنائی، مگر پھر میں نے محسوس کیا کہ کچھ منفرد ہونا چاہیے۔ پرانے وقتوں میں چاٹی کی لسی رسی سے گھما کر بنائی جاتی تھی، مگر وہ بہت وقت لیتی تھی۔ میں نے اس عمل کو جدید انداز دیا—مدھانی میں گھنگرو باندھ دیے تاکہ جب یہ گھومے تو ایک خاص ردھم پیدا ہو، اور اس کے ساتھ میں نے خواجہ غلام فرید اور دیگر مشہور قوالوں کی قوالیاں بجانی شروع کیں۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے بقول: ’یہ منفرد انداز لوگوں کو اتنا پسند آیا کہ وہ دور دور سے لسی پینے آنے لگے۔ میرے پاس دیسی اور کانٹیننٹل دونوں طرز کی لسی موجود ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ دیسی لسی میں کھوئے والی، بادام، کاجو، اخروٹ اور گڑ والی لسی شامل ہے، جبکہ جدید ذائقے پسند کرنے والوں کے لیے سٹروبری، مینگو، چاکلیٹ اور کافی لسی بھی دستیاب ہے۔

’سب سے زیادہ مشہور میری کھوئے اور پیڑے والی لسی ہے، جس کے لیے لوگ پنجاب بھر سے آتے ہیں۔

شیخ لسی ماسٹر نے انڈپینڈنٹ اردو کو مزید بتایا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کی دیسی ثقافت کو دنیا بھر میں پہنچاؤں۔ یہی وجہ ہے کہ میں مختلف شہروں میں فیسٹیولز، اور آرٹ کونسل کے ایونٹس میں بھی یہ لسی لے کر جاتا ہوں۔‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کو خود معلوم نہیں تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر اتنے مشہور ہو جائیں گے۔ دوست آتے، ویڈیوز بناتے، اور مجھے بتایا کہ میں ٹک ٹاک پر وائرل ہو رہا ہوں۔ پھر میں نے بھی ایک چھوٹا سا اکاؤنٹ بنایا، اور الحمدللہ لوگ میرے منفرد انداز اور خالص لسی کو پسند کر رہے ہیں۔

شیخ لسی ماسٹر نے اپنے خواب کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’میرا خواب ہے کہ اپنی لسی کو دنیا کے 190 ممالک تک پہنچاؤں۔ میں اسے ایک باقاعدہ کمپنی کے طور پر رجسٹر کرانا چاہتا ہوں، پہلے پاکستان کے بڑے شہروں میں اپنی برانچز کھولوں گا اور پھر عالمی سطح پر اس کا نام روشن کروں گا۔‘




Source link

رائے دیں

Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے