fbpx
خبریں

کراچی: 100 سے زائد ڈکیتیوں کا ملزم پولیس حراست سے فرار/ اردو ورثہ

کراچی میں 100 سے زائد ڈکیتیوں میں مطلوب ملزم پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔

کراچی میں سٹریٹ کرائم کے کیسز  آئے روز سامنے آتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں گرفتاری بھی سامنے آتی ہے لیکن اس مرتبہ کراچی پولیس کی حراست سے ملزم فرار ہو گیا ہے۔

فرار ہونے کے لیے ملزم نے پولیس کو کیا چکما دیا؟

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ علی حسن نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’ایس آئی او گذری اپنی زیر نگرانی ایجنسی کے ذریعے پنجاب سے  کراچی  گذری تھانے میں منتقل کیا جارہا تھا  اسی دوران ملزم فرار ہوا، جس کے لیے  ملزم نے بیت الخلا جانے کا بہانہ بنایا اور فرار ہو گیا۔ جس کے بعد غفلت کے مرتکب ایس آئی او گذری شفقت منگی کو معطل کردیا گیا ہے، معاملے کی انکوائری ڈی ایس پی انویسٹی گیشن کلفٹن کو دی گئی ہے۔‘

ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ علی حسن کے مطابق: ’ملزم نے وارداتوں میں ڈیڑھ سے دو کروڑ روپے کے زیورات چوری کیے تھے۔ ملزم کے خلاف پنجاب میں بھی چوری، ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں اور آخری ایف آئی آر ڈیڑھ ماہ قبل درج کی گئی تھی۔‘

رواں سال سٹریٹ کرائمز میں 5 اموات ہوئی: سی پی ایل سی 

کراچی میں سٹریٹ کرائم تھم نہیں سکے ہیں۔ گذشتہ سال 2024 میں سیٹزن پولیس لیزن کمیٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق: کراچی میں سٹریٹ کرائم کے 70 ہزار واقعات رونما ہوئے جس کے نتیجے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 112 شہری جان کی بازی ہارے ہیں 19 ہزار سے زائد موبائل فون چھینے گئے جبکہ آٹھ ہزار 53 موٹر سائیکلیں چھینی اور 41 ہزار 323 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں۔

جبکہ رواں سال ماہ جنوری میں اب تک ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پانچ افراد قتل کیےجا چکے ہیں۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے