جوڈیشل کمیشن نہ بننے پر عمران خان نے مذاکرات ختم کر دیے: بیرسٹر گوہر/ اردو ورثہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے جمعرات کو کہا کہ پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے عدالتی کمیشن کے قیام میں تاخیر کے باعث حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ٹی آئی اور حکومت سیاسی تناؤ کم کرنے کے لیے مذاکرات کر رہے تھے۔ دو ملاقاتوں کے بعد تیسرا دور گذشتہ ہفتے ہوا جس میں پی ٹی آئی نے اپنے تحریری مطالبات پیش کیے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ ہم نے حکومت کو سات دن کا وقت دیا تھا اگر جوڈیشل کمیشن کا اعلان اسی دوران نہیں ہوتا تو مذاکرات کے مزید راؤنڈز نہیں ہوں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری خواہش تھی کہ مذاکرات ہوں اور معاملات آگے چلیں لیکن شاید سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے کہ برف پگھل نہیں رہی۔‘
بیرسٹر گوہر کے بقول: ’حکومت کی طرف سے آج تک کوئی اعلان نہیں ہوا لہذا عمران خان نے مذاکرات ختم کر دیے ہیں۔ بانی نے کہا ہے کہ اس کے بعد ہمارے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ اگر آج کسی بھی وقت میں حکومت نے اعلان نہیں کیا تو ہماری طرف سے مذاکرات ختم سمجھیں۔‘
ہفتوں کی بات چیت کے باوجود پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات عدالتی کمیشن کے قیام اور پی ٹی آئی کے قیدیوں کی رہائی جیسے اہم معاملات پر آگے نہیں بڑھ سکے ہیں۔
پیر کو حکومت نے پی ٹی آئی کو یقین دہانی کروائی تھی کہ اپوزیشن کے چارٹر آف ڈیمانڈز کا جواب سات دنوں میں دیا جائے گا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نے سات دنوں کے اندر عدالتی کمیشن بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ اس میں ناکام رہی۔
ان کے بقول: ’پی ٹی آئی مذاکرات جاری رکھنے کی امید رکھتی تھی لیکن عدم تعاون کی وجہ سے مذاکرات منسوخ کر دیے گئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اگر عدالتی کمیشن کا اعلان نہ کیا گیا تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر تین ججوں پر مشتمل کمیشن بنایا جائے تو مذاکرات ممکن ہیں۔
گوہر نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر ہم مختلف اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیں گے اور مشترکہ جدوجہد کریں گے۔‘