fbpx
خبریں

دنیا کی ’سب سے عجیب و غریب‘ گاڑیوں کا میوزیم/ اردو ورثہ

انڈیا کے جنوبی شہر حیدرآباد کا ’سدھا کارز میوزیم‘ منفرد اور عجیب و غریب گاڑیوں کا مجموعہ ہے۔ منفرد ڈیزائن کی گاڑیوں کی وجہ سے یہ میوزیم دنیا بھر میں مشہور ہے۔

نہرو زولوجیکل پارک، حیدرآباد کے قریب واقع سدھا کارز میوزیم ایک نجی میوزیم ہے جسے بوئینا سدھاکر یادو چلاتے ہیں۔

یہ میوزیم ان کی تخلیقی صلاحیتوں اور جذبے کا نتیجہ ہے جسے 2010 میں عوام کے لیے کھولا گیا تھا۔ 

سدھاکر کی کاروں سے محبت ان کی نوعمری میں شروع ہوئی، جب وہ صرف 14 سال کے تھے۔

سدھا کارز میوزیم کو دنیا کا ’عجیب و غریب کار میوزیم‘ کہا جاتا ہے۔ یہاں موجود کاریں نہ صرف ظاہری شکل میں منفرد ہیں بلکہ چلتی بھی ہیں۔

سدھاکر یادو نے اپنی پہلی کار 2005 میں 14 سال کی عمر میں سکریپ میٹریل کا استعمال کرتے ہوئے بنائی تھی جسے دنیا کی دنیا کی سب سے بڑی ٹرائی سائیکل قرار دیا گیا تھا۔

اس کی اونچائی 13 میٹر ہے۔ اس سائیکل نے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروا لیا۔ اس کے بعد سدھاکر نے کئی اور منفرد گاڑیاں بنائیں، جن میں سے کئی ‘لمکا بک آف ریکارڈز’ میں بھی شامل ہیں۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سدھاکر کو ’سدھا کارز میوزیم‘ قائم کرنے کا خیال اس وقت آیا، جب انہیں احساس ہوا کہ ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو ایک ایسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جہاں لوگ ان کی کاوشوں کو دیکھ سکیں اور سراہ سکیں۔

میوزیم کے اندر کار اور سکوٹر کے پرزوں سے بنے جھولے اور جھولنے والی کرسیاں بھی موجود ہیں جو نہ صرف بچوں بلکہ ہر عمر کے لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہیں۔

میوزیم میں داخل ہوتے ہی ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کسی جادوئی دنیا میں آ گئے ہوں۔

سدھا کارز میوزیم میں موجود کاریں اپنے نرالے اور منفرد ڈیزائن کے لیے مشہور ہیں، جن میں جوتے، کیمرے، ٹوائلٹ، کرکٹ بیٹ، کرکٹ بال، اور باسکٹ بال کی شکل والی 60 سے زائد منفرد کاریں شامل ہیں۔

سدھاکر کا خواب ہے کہ وہ اپنے میوزیم میں 100 خصوصی گاڑیاں شامل کریں۔ ان کی ہر گاڑی کا ایک منفرد ڈیزائن ہوتا ہے۔ وہ اس وقت ایک ایسی گاڑی پر کام کر رہے ہیں جو دلہن کے گاؤن کی شکل میں ہوگی اور اس کے ساتھ پردہ بھی ہوگا۔

سدھاکر یادو ایک تربیت یافتہ انجینئر نہیں ہیں، لیکن ان کی تخلیقی صلاحیت اور محنت انہیں کسی پیشہ ور سے کم نہیں ہے۔

انہیں ایک گاڑی مکمل کرنے میں تقریباً ایک سال لگتا ہے۔ سدھاکر اپنی گاڑیاں بنانے کے لیے سکریپ اور ردی میٹریل استعمال کرتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ان گاڑیوں کو بنانے میں وقت، صبر، اور لگن درکار ہوتی ہے، لیکن جب گاڑی مکمل ہو جاتی ہے تو جو اطمینان ملتا ہے، وہ تمام مشکلات کو بھلا دیتا ہے۔‘

وہ کہتے ہیں: ’سدھا کارز میوزیم نہ صرف ایک تفریحی مقام ہے بلکہ یہ فن، تخلیقی صلاحیتوں، اور اختراع کی علامت بھی ہے۔ یہ میوزیم یہ پیغام دیتا ہے کہ محدود وسائل کے باوجود بڑے خوابوں کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

’یہ نوجوانوں کو اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے سخت محنت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔‘

سدھا کارز میوزیم میں روزانہ ایک ہزار سے زیادہ سیاح آتے ہیں۔ یہاں کا ماحول اتنا منفرد اور دلکش ہے کہ لوگ اسے بار بار دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہاں ہر سال روڈ شو کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں سدھاکر حیدرآباد کی سڑکوں پر اپنی منفرد گاڑیاں چلاتے ہیں۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے