fbpx
خبریں

پاکستان، افغانستان مشترکہ کوششوں کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے پرعزم/ اردو ورثہ

پاکستان کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی صادق خان نے افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی سے ملاقات میں کہا ہے کہ دونوں کے درمیان مسائل کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے حل کرنے کے لیے وہ پرعزم ہیں۔

یہ ملاقات کابل میں ہوئی جس میں فریقین نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی بہتری اور موجودہ مسائل کے حل کے لیے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ دونوں ممالک کے اعلی حکام کے درمیان ایک طویل عرصے کے بعد رابطہ ہے۔

 مہمانوں نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، ان کے معاون اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے خلیل الرحمان حقانی کے قتل پر تعزیت کی۔ انہوں نے مقتول کے اہل خانہ اور افغان قوم سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور ان کی روح کے لیے دعا مغفرت کی۔

 پاکستان کے نمائندہ خصوصی صادق خان نے بھی خلیل الرحمان حقانی کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم افغانستان اور پاکستان کے درمیان موجودہ مسائل کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سول تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے۔‘

 وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور ہمسایہ ممالک کی مذہبی، ثقافتی اور تاریخی مشترکات کا ذکر کیا۔ انہوں نے تاکید کی کہ ’موجودہ وقت اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ امن و امان اور سیاسی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں تیز کی جائیں، تاکہ دونوں قوموں کے درمیان تعلقات خراب ہونے سے محفوظ رہیں اور خطے کے استحکام اور ترقی کا ضامن ہو۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 ملاقات کے اختتام پر دونوں اطراف نے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تعاون اور افہام و تفہیم کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

یہ ملاقات اور رابطہ گذشتہ دنوں صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ایک بیان کے بعد ہوا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے انہیں عندیہ دیا ہے کہ اب افغانستان سے مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں گفتگو  کے دوران انہوں نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا ذکر کیے بغیر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ ’جیسے پہلے میں نے مذاکرات کی بات کی تھی تو وفاقی حکومت نے اب افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے مجھے بتایا ہے۔‘

’پہلے ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بتایا تھا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی ملک ہے اور اب پوری دنیا نے ان کو اون کرلیا ہے تو ہمیں بھی ان کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہییں کیونکہ مذاکرات کے بغیر ہمارا یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا۔‘




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے