امریکہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر اپنے تحفظات کے بارے میں واضح اور مستقل رہے ہیں، تاہم ان پابندیوں اور تحفظات کا دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے دیگر شعبوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے 19 دسمبر کو پریس بریفنگ میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’امریکہ دنیا میں جوہری عدم پھیلاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان اس میں ایک اہم شراکت دار ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’تاہم، ہم پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کے بارے میں اپنے خدشات کے بارے میں واضح اور مستقل رہے ہیں۔ پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار کرنا امریکہ کی دیرینہ پالیسی ہے۔‘
ویدانت کا کہنا تھا کہ ’محکمہ خارجہ اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے پابندیوں اور دیگر آپشنز کا استعمال جاری رکھے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ امریکی برآمد کنندگان اور امریکی مالیاتی نظام کا غلط استعمال نہ کیا جا سکے۔
’ہم امید کرتے ہیں کہ ہم ان مسائل پر پاکستانی حکومت کے ساتھ تعمیری بات چیت جاری رکھیں گے۔‘